بچےوالدین کے دماغ کو بوڑھا نہیں ہونے دیتے،امریکی تحقیق

11:44 AM, 28 Feb, 2025

ویب ڈیسک: ایک نئی امریکی تحقیق نے ظاہر کیا ہے کہ والدین کے دماغ ان افراد کے مقابلے میں زیادہ جوان رہتے ہیں جن کے بچے نہیں ہوتے۔

امریکی ریاست کنکٹیکٹ کی "ییل یونیورسٹی" اور نیوجرسی میں صحت کے ادارے "روٹگرز صحت" کی مشترکہ ریسرچ نے ظاہر کیا ہے کہ والدین میں دماغی رابطوں کے ایسے نمونے بنتے ہیں جو دماغوں کے بوڑھا ہونے کے مخالف اثرات رکھتے ہیں۔

دلچسب بات یہ ہے کہ ہر نئے بچے کی آمد سے والدین کے دماغوں میں روابط کے نمونوں میں مزید مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے"پروسیڈنگز آف دی نیچرل اکیڈمی آف سائنسز " میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق یہ دماغی نمونے ماں اور باپ دونوں میں دیکھے گئے ہیں۔

دماغ کے مطالعے کے ادارے "روٹگرز برین ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ "سے وابستہ نفسیات کے ایسو سی ایٹ پروفیسر ایورم ہولمز کہتے ہیں کہ جو افراد والدین نہیں ہوتے ان کے بوڑھے ہونے سے دماغ کے جن فعال روابط میں کمی آتی ہے یہ وہی حصے ہیں جن میں بچوں کی پرورش کرنے والے والدین بننے والے افراد کے دماغوں میں فعال روابط میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ریسرچ میں خاص طور حرکت، احساس کی کیفیت اور سماجی روابط کے دوران دماغی حصوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ایسے والدین جن کے زیادہ بچے تھے ان کے دماغ کے مختلف حصوں میں زیادہ مضبوط روابط دیکھے گئے۔جبکہ ایسے افراد جن کے بچے نہیں تھےان میں عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ ان حصوں کے درمیان روابط میں کمی آتی گئی۔

یہ ریسرچ اس روایتی تصور کو چیلنج کرتی ہے کہ زیادہ اولاد سے والدین کسی دباؤاور کشیدگی کا شکار ہوتے ہیں۔

اس کے برعکس ریسرچ اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ والدین کا کردار ادا کرنے سے ماحول کی بہتری کی صورت بنتی ہے جس سے جسمانی اور سماجی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا ہے اور والدین کی حالات کو سمجھنے کی اہلیت بہتر ہوتی ہے۔ یہ سارے عوامل مل کر انسانی دماغ کی صحت کی بہتر ی کا باعث بنتے ہیں۔

ریسرچ نے یہ بھی ثابت کیا کہ والدین کے سماجی روابط کے نیٹ ورک وسیع تر ہوتے ہیں کیونکہ خاندان آپس میں ایک دوسرے کے یہاں آتے جاتے ہیں۔
سائنس ڈیلی کے مطابق یہ تحقیق روایتی تصورات سے پرے انسانی زندگی پر اثرا انداز ہو سکتی ہے ۔

مزیدخبریں