جنسی اسمگلر اپینسٹین نے 250 عالمی رہنماؤں کو نشانہ بنایا، کلاسیفائیڈ دستاویزات جاری

03:43 PM, 28 Feb, 2025

ویب ڈیسک :امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ بھی جیفری اپیسٹین کے جہاز میں متعدد بار سفر کرتے رہے ۔۔ اٹارنی جنرل پام بوندی نے  انکشاف کیا ہے کہ ایپسٹین نے 250 سے زائد عالمی رہنماؤں شخصیات کو بلیک میلنگ کا نشانہ بنایا ۔

’’دی ایپسٹین فائلز: فیز 1’’

 امریکا کے محکمہ انصاف نے بدنام زمانہ جنسی اسمگلر جیفری اپیسٹین کے حوالے سے کاسیفائڈ شواہد و دستاویزات جاری کردی ہیں ۔

اجرا کے موقع پر اٹارنی جنرل پام بوندی نے کہا کہ یہ پہلا مرحلہ ہے مزید دستاویزات جاری کریں گے اس سے ایپسٹین کے وسیع نیٹ ورک کا پتہ چلا ہے ۔

DOJ کی طرف سے جاری کردہ کلاسیفائیڈ دستاویزات  میں فلائٹ لاگ، فون ریکارڈز، اور دیگر مواد شامل ہیں جو سزا یافتہ جنسی اسمگلر کے ساتھیوں کے نیٹ ورک سے منسلک ہیں۔

 'دی ایپسٹین فائلز: فیز 1 کےنام سے جاری کردہ ان دستاویزات پر کچھ شہریوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔  فلوریڈا سے رکن کانگس انا پولینا لونا  جو صدر ٹرمپ کی ڈی کلاسیفیکیشن ٹاسک فورس کی  سربراہ بھی ہیں کا کہنا ہے کہ اس ریلیز میں وہ ٹھوس معلومات شامل نہیں جن کی عوام توقع کر رہے تھے۔

کچھ چھپایا نہیں جائے گا نہ کوئی کاغذ غائب ہوگا، ڈائریکٹر ایف بی آئی کاش پیٹل

 یادرہے  ایف بی آئی پر دستاویزات کا اجرا  روکنے کا الزام لگایا  جارہا ہے اور اٹارنی جنرل پام بوندی  نے ڈائریکٹر ایف بی آئی کاش پیٹل کو اس کے حوالےسے خط بھی لکھا ہے دستاویزات کے مکمل انکشاف کے مطالبے کے بعد  ایف بی آئی  بھی دباؤ میں ہے۔

بوندی نے درخواست کی ہے کہ FBI باقی دستاویزات محکمہ انصاف کے حوالے کرے اور ایف بی آئی کے ڈائریکٹر اس بات کی تحقیقات  کریں  کہ تمام دستاویزات کے اجرا کی درخواست پر عمل کیوں نہیں کیا گیا۔

  ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پیٹل کا کہنا تھا  کہ "کوئی  چھپایا نہیں جائے گا، دستاویزات غائب نہیں ہوں گی، اور کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی  بیورو میں سے جو بھی اس کو  روکے گا اس کا تعاقب کیا جائے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بار جیفری ایپسٹین کے جہاز میں سفر کیا

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام جیفری ایپسٹین کے فلائٹ لاگز میں درج ہے جو ان کے اپنی تعینات کردہ اٹارنی جنرل پام بوندی نے جمعرات، 27 فروری کو جاری کیا۔

ٹرمپ کا نام فلائٹ لاگز میں کل سات بار   درج ہے۔ 11 اکتوبر 1993 کی پہلی فلائٹ لاگ کے صفحہ 24 پر ان کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ صفحہ 27 پر ان کا تذکرہ دو بار ان کی اس وقت کی اہلیہ مارلا میپلز، ان کی بیٹی ٹفنی ٹرمپ اور 15 مئی 1994 کو ایک آیا کے ساتھ بھی کیا گیا تھا۔ تین تاریخوں میں "جے ای" (جیف ایپسٹین) فلائٹ کی فہرست میں شامل تھے۔ GM، ممکنہ طور پر Ghislane Maxwell، اکتوبر 1993 کی پرواز میں ایک مسافر کے طور پر درج تھا۔

ایک سال قبل جاری کی جانے والی دستاویزات میں گواہ شوبرگ کہتی ہیں کہ ایپسٹین نے 2001 میں انھیں کہا تھا کہ وہ نیو جرسی کے کسینو جانے پر ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جیفری نے کہا ’بہت خوب ہم ٹرمپ کو کال ملائیں گے۔‘ اس سے قبل جہاز کے پائلٹوں نے کہا تھا کہ وہ نیو یارک لینڈ نہیں کرسکتے اور انھیں نیو جرسی میں اٹلانٹک سٹی رکنا پڑے گا۔

شوبرگ سے پوچھا جاتا ہے کہ آیا انھوں نے کبھی ٹرمپ کی مالش کی جس کا وہ نفی میں جواب دیتی ہیں۔

جیفری ایپسٹین کون ہے؟

جنسی جرائم کے مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق امریکی عدالتی دستاویزات ایک سال قبل بھی  عدالت کی جانب سے جاری کی گئی تھیں جن میں برطانوی شہزادہ اینڈریو اور بل کلنٹن سمیت کئی معروف شخصیات کے نام درج ہیں۔

یہ عدالتی ریکارڈ ایپسٹین کی گرل فرینڈ گیلین میکسویل کے خلاف کیس کا حصہ ہیں۔ لڑکیوں کے جنسی استحصال میں ایپسٹین کی مدد کرنے کے جرم میں میکسویل جیل میں ہیں۔

ان دستاویزات میں شہزادہ اینڈریو پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک خاتون کی چھاتی پر ان کی اجازت کے بغیر ہاتھ رکھا۔ ۔ دستاویزات میں دیگر ناموں میں گلوکار مائیکل جیکسن، جادوگر ڈیوڈ کاپرفیلڈ شامل ہیں۔ تاہم ان پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا۔

ایپسٹین نے 2009 میں کم عمر افراد کو جسم فروشی پر مجبور کرنے کے جرم کا اقرار کیا تھا۔ ان پر سیکس ٹریفکنگ کے الزامات پر مبنی مقدمہ زیر التوا تھا جب انھوں نے 2019 میں خودکشی کر لی تھی۔

دستاویزات میں درج ہے کہ ایپسٹین ’سیاسی اور مالی طور پر طاقتور افراد کو‘ استعمال کرتے تھے تاکہ وہ ’ان کے ساتھ کاروباری، ذاتی، سیاسی اور مالی طور پر روابط قائم کر سکیں اور ممکنہ بلیک میلنگ کی معلومات حاصل کر سکیں۔‘

دستاویزات کے مطابق ایپسٹین کی متاثرہ خاتون ’جین ڈو نمبر تین‘ کو ’معروف امریکی سیاستدانوں، طاقتور بزنس ایگزیکٹیوز، غیر ملکی صدور اور ایک جانے مانے وزیر اعظم اور دیگر عالمی رہنماؤں‘ کے لیے سیکس ٹریفک کیا گیا۔

مزیدخبریں