ٹرمپ کو چین کا ٹیکنالوجی سے جھٹکا،امریکی اسٹاک مارکیٹ میں زلزلہ

11:06 AM, 28 Jan, 2025

ویب ڈیسک : چین کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ڈیپ سیک DeepSeek)  کی جانب سے مصنوعی ذہانت(AI) کے اپنے تازہ ترین ماڈل  مفت جاری  کرنے کے بعد ،امریکی اسٹاک مارکیٹ میں زلزلہ، نی ویڈیا کو 600 ارب ڈالر کا نقصان ۔۔۔ میٹا ، الفا بیٹ سمیت ٹیک کمپنیز، انرجی کمپنیز اور  کرپٹو کرنسیز کے ریٹ گرگئے ۔

امریکا میں ٹیک کمپینوں کے گڑھ سلیکون ویلی نے ڈیپ سیک۔V3 اور ڈیپ سیک۔ R1 کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے اوپن اے آئی اور میٹا کے جدید ترین ماڈلز کے مساوی قرار دیا ہے۔

چینی کمپنی نے گزشتہ مہینے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ڈیب سیک ۔V3 کی تربیت پر اخراجات کاتخمینہ 60 لاکھ ڈالر سے بھی کم ہے۔

’’ ڈیپ سیک’’ کیا ہے؟

V3 ڈیپ سیک میں استعمال ہونے والی کمپیوٹر کی جدید زبان ہے، جو کم طاقت کے کمپیوٹر پرمصنوعی ذہانت کا پروگرام چلا سکتی ہے۔جب کہ اس کی کارکردگی مصنوعی ذہانت کے جدید امریکی ماڈلز کے مساوی یا بہتر ہے۔

اس لحاظ سے ڈیپ سیک کا استعمال مصنوعی ذہانت کے دیگر ماڈلز کے مقابلے میں سستا پڑتا ہے جن کے لیے زیادہ طاقت ور اور مہنگے کمپیوٹرز کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈیپ سیک کے اس دعویٰ نے دنیا بھر میں اے آئی سے منسلک اداروں کو اپنی جانب متوجہ کر لیا ہے۔

مصنوعی ذہانت کا پروگرام چیٹ جی پی ٹی سال 2022 کے آخر میں منظر عام پر آیا تھا۔

جب کہ ڈیپ سیک، اوپن اے آئی اور میٹا کے مقابلے میں کہیں زیادہ کم قیمت ہے اور ڈیپ سیک۔ R1 کا استعمال ان دونوں کے مقابلے میں 20 سے 50 گنا تک سستا ہے۔

چیٹ جی ٹی پی فارغ،ڈیپ سیک مفت ڈاؤن لوڈ کریں

ڈیپ سیک ۔ V3 نے منصوعی ذہانت نے ایک اور معروف اور مروجہ پروگرام چیٹ جی ٹی پی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلی حیثیت حاصل کر لی ہے اور اب اس کا ایپ امریکا کے ایپل کمپیوٹر اسٹور پر مفت ڈاؤن لوڈ کے لیے دستیاب ہے۔

اسٹاک مارکیٹ  میں زلزلہ

ڈیپ سیک کے اے آئی کی امریکی کمپنیوں کے مدمقابل آنے کا اسٹاک مارکیٹ پر بھی اثر پڑا ہے اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے شعبے میں استعمال ہونے والی چپ بنانے والی اہم کمپنی این ویڈیا کے حصص میں 18 فی صد تک کمی ہوئی۔

نیویارک کی وال سٹریٹ اسٹاک مارکیٹ میں پیر کے روز ایس اینڈ پی 500 میں ایک اعشاریہ 9 فی صد تک کمی دیکھنے میں آئی جس کا سب سے زیادہ نقصان بڑی ٹیک کمپنیوں کو اٹھانا پڑا۔

ٹیک ہیوی نیس ڈیک میں 3.1 فیصد اور وسیع تر S&P 500 میں 1.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ ڈاؤ، ہیلتھ کیئر اور کنزیومر کمپنیوں کے ذریعے بڑھایا گیا جو AI سے نقصان پہنچا سکتا ہے، 289 پوائنٹس، یا تقریباً 0.7 فیصد زیادہ تھا۔

گوگل کی پیرنٹ کمپنی میٹا (META) اور الفابیٹ (GOOGL) میں بھی تیزی سے کمی ہوئی۔ Nvidia کے حریف مارویل، براڈ کام، مائکرون اور TSMC سب بھی تیزی سے گر گئے۔ اوریکل (ORCL)، Vertiv، Constellation، NuScale اور دیگر توانائی اور ڈیٹا سینٹر کمپنیاں گر گئیں۔

حالیہ برسوں میں توانائی کی کمپنیوں کی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ AI ڈیٹا سینٹرز کو طاقت دینے کے لیے بجلی کی بڑی مقدار کی ضرورت ہے۔لیکن  ان  سب  کے حصص پیر کو گر گئے۔ کنسٹیلیشن انرجی (سی ای جی)، AI کو طاقت دینے کے لیے تھری مائل جزیرے کے نیوکلیئر پلانٹ کی منصوبہ بند بحالی کے پیچھے والی کمپنی، پیر کو 21 فیصد گر گئی۔ Vistra (VST) جیسے حریف 28% گرے اور GE Vernova (GEV) 21% گرے۔

قدرتی گیس کے فیوچرز، جو بجلی کے جنریٹرز کو پاور کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، 5.9% گر گئے۔ تیل 2 فیصد سے زیادہ گر گیا۔بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز بھی گر گئیں۔

امریکی ٹیک کمپنیاں تذبذب کا شکار

ڈیپ سیک کی اعلیٰ کارکردگی نے امریکا کی ان ٹیک کمپینیوں کے اندر شکوک و شہبات اور خدشات پیدا کر دیے ہیں جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔

میٹا نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ وہ اس سال AI کی ترقی پر 65 بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کرے گا۔ اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے پچھلے سال کہا تھا کہ اے آئی انڈسٹری کو کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی تاکہ اس شعبے کے پیچیدہ ماڈلز کو چلانے والے بجلی کے بھوکے ڈیٹا سینٹرز کو طاقت دینے کے لیے درکار ان ڈیمانڈ چپس کی ترقی میں مدد ملے۔

ڈیپ سیک کی کم لاگت پر شکوک و شبہات

کچھ ماہرین نے عوامی طور پر ڈیپ سیک کی کم لاگت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ اسکیل اے آئی کمپنی کے سربراہ الیگزینڈر وانگ نے جمعرات کو نیوز چینل سی این بی سی کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ڈیپ سیک نے اپنے آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے جو کمپیوٹر سسٹم استعمال کیا اس میں این ویڈیا H100 کے پچاس ہزار پراسیسر استعمال کیے گئے تھے۔ تاہم انہوں نے اس بارے میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔

ڈیپ سیک نے فوری طور پر اس کا جواب نہیں دیا۔

 ڈیپ سیک ایک اسٹارٹ اپ جس نے تہلکہ مچا دیا

ڈیپ سیک، چینی شہر ہانگ جو میں قائم ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ہے جس کے زیادہ شیئرز لیانگ وین فانگ کے پاس ہیں۔ وہ ٹیک کے شعبے کے ایک بڑے سرمایہ کار ہیں۔ انہوں نے 2023 میں اپنے مالی وسائل مصنوعی ذہانت کے شعبے پر صرف کرنے کا اعلان کیاتھا۔اس وقت انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ ان کی کمپنی کے پاس دس ہزار این ویڈیا H100 مائیکرو چپ موجود ہیں۔

  چین  کیلئے جدید چپ کے حصول پر امریکی پابندی

آرٹیفیشل انٹیلی جینس کی امریکی کمپنیاں زیادہ طاقت ور اور مہنگے مائیکرو چیپ استعمال کرتی ہیں، جب کہ جدید چپ اور آئی اے ٹیکنالوجی کی چین کو فروخت پر پابندی عائد ہے۔

مارک اینڈریسن، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی اور دنیا کے معروف ٹیک سرمایہ کاروں میں سے ایک، نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈیپ سیک کو "سب سے زیادہ حیرت انگیز اور متاثر کن پیش رفتوں میں سے ایک" کہا۔

اس خبر نے وال اسٹریٹ پر نان ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سرمایہ کاری میں بھی بڑی تبدیلی کو جنم دیا۔

کیا  ڈیپ سیک کا خطرہ حقیقی ہے؟

" تھرڈ سیون کیپیٹل کے مارکیٹ اسٹریٹجسٹ مائیکل بلاک نے کہا  ہے کہ وقت بتائے گا کہ کیا ڈیپ سیک کا خطرہ حقیقی ہے - دوڑ جاری ہے کہ کون سی ٹیکنالوجی کام کرتی ہے۔ " ٹرمپ 2.0 دور کے آغاز پر مارکیٹیں بہت زیادہ مطمئن ہو گئی تھیں اور ہو سکتا ہے کہ وہ پیچھے ہٹنے کا بہانہ تلاش کر رہی ہوں  اور انہیں یہاں بہت اچھا بہانہ ملا۔"

مزیدخبریں