لاہور ( پبلک نیوز) پنجاب حکومت نے آوارہ کتوں کی بحالی کیلئے پالیسی تیار کر لی کر لی ہے۔ پالیسی کی با قاعدہ منظوری پنجاب کابینہ سے لی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق آوارہ کتوں کو مارنے کی بجائے ان کی نسل کو بڑھنے سے روکنے کے لیے متبادل طریقے استعمال کیے جائیں گے۔ آوارہ کتوں کو تربیت فراہم کرکے سیکیورٹی اورسراغ رسانی کے مقاصد کیلئے فروخت بھی کیا جا سکے گا۔
پالیسی کا جائزہ لینے کیلئے چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف سیکرٹری نے واضح کیا کہ کسی بھی جاندار کومارنا ایک بے رحمانہ عمل ہے۔ ہمارے مذہب میں بھی اس عمل سے منع کیا گیا ہے۔ جانوروں کے حقوق کی تنظیموں میں بھی آوارہ کتوں کو ہلاک کرنے بارے تحفظات پائے جاتے ہیں۔ آوارہ کتوں کی آبادی کی روک تھام کیلئے انہیں بانجھ بنانے کے طریقے اپنائے جائیں گے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارم بخاری کا کہنا تھا کہ محکمہ لائیو سٹاک نے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پالیسی تیار کی ہے۔ پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ایکشن پلان بھی تیارہے۔
یونیو رسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر مسعود ربانی نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آوارہ کتوں کو ریبیز ویکسیئن لگانے کیلئے محکمہ خزانہ نے سات کروڑ40لاکھ روپے کے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔ 300 افسران اور ملازمین کو پالیسی پر عملدرآمد کے سلسلے میں تربیت فراہم کی جا چکی ہے۔ آوارہ کتوں کی بحالی کیلئے کام کرنے والے عملے کو بھی ریبیز سے محفوظ بنانے کیلئے ویکسیئن لگائی جائے گی۔
محکمہ لائیو سٹاک، بلدیات اور قانون کے افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی