(ویب ڈیسک ) بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کی مشترکہ قرارداد پیش کی گئی تھی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق قراردااد میرسلیم احمد کھوسہ میر محمد صادق عمرانی، میرمحمد عاصم کرد محترمہ راحیلہ حمید خان درانی جناب بخت محمد کا کڑاور صوبائی وزراء نے مشترکہ طور پر پیش کی ۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 09 مئی کو ملک گیر فسادات بر پا کرنے والی پی ٹی آئی کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پر تشدد کاروائیاں کی جارہی ہیں ، ملک کی تاریخ میں ایک سیاسی انتشاری ٹولے کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی اس قسم کی انتشاری ایجنڈے نے عدلیہ ، میڈیا اور ملک کی اکانومی کو بری طرح متاثر کیا ہے، ایک صوبے کے آئینی وزیر اعلی کے وفاق اور فیڈ ریشن کے خلاف محاز آرائی کی باتیں ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا کے مترادف ہے، کے پی حکومت کا سرکاری مشینری اور وسائل کے ساتھ وفاق پر چھتوں کی صورت میں اعلانیہ حملہ کرنا کسی بھی سیاسی جماعت کے غیر سیاسی ایجنڈے کی واضح ثبوت ہے۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اپنی سیاسی ساتھ کو بچانے کے لئے کے پی اسمبلی کا سیکورٹی فورسز کے خلاف قرارداد جس میں فورسز کو ٹارگٹ کرنا حقائق کے بالکل منافی ہے، یہ ایوان انتشاری پارٹی کی طرف سے سیکورٹی فورسز کو ٹارگٹ کرنے، میڈیا اور وفاق پر حملہ آور ہونے اور مملکت پاکستان میں انتشار کے عمل کو فروغ دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے ۔
قراد داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اپنی فورسز اور مسلح افواج کی خدمات اور مسلسل دی جانے والی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے، پاک فوج ہمیشہ مشکل وقت میں قوم کی توقعات پر پورا اتری ہے اور ہمیشہ قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے، ایوان اپنی فورسز اور افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہنے کا عزم کرتا ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک میں انتشار پھیلانے ، افواج پاکستان اور سیکورٹی فورسز کو عوام کے ساتھ براہ راست لڑانے کی کوشش کرنے پر پی ٹی آئی پر فوری طور پر پابندی لگا نے کویقینی بنائے، پی ٹی آئی کی وجہ سےعوام میں پائی جانے والی بے چینی اور تکالیف کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔