ویب ڈیسک: سڑک سے رکاوٹیں ہٹانے اور پولیس اہلکار سے بدتمیزی کے کیس میں ایمان مزاری کوشوہر سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے تصدیق کی ہے کہ آج صبح ان کی بیٹی ایمان مزاری کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل اسلام آباد سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ جس میں ایمان مزاری اور ان کے ساتھی وکیل کو سڑک پر لگی رکاوٹیں ہٹانے اور پولیس اہلکار سے بدتمیزی کرتے دیکھا جاسکتا تھا۔
پولیس کے مطابق ایمان مزار اور ان کے شوہر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان دونوں پر کارسرکار میں مداخلت کا الزام تھا۔ ایمان مزاری کو تھانہ وومن منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق ایمان مزاری کو آبپارہ پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ ایمان مزاری اس کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایمان مزاری کی جانب سے شوہر سمیت روٹ کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ ایمان مزاری کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو دھکے بھی دیے گئے۔ دونوں میاں بیوی بیرئیرز ہٹاتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے تھے۔
ایمان مزاری کے شوہر کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو گالیاں بھی دی گئیں۔ واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔
ویڈیو میں ایمان مزاری اور انکے ساتھ وکیل کو رکاوٹ ہٹاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد میں احتجاج کے باعث سڑکوں کی بندش کا معاملہ، ایمان مزاری نے سڑک پر لگی رکاوٹ ہٹا کر سڑک سے زبردستی ٹریفک بحالی کی کوشش کی۔ زیرو پوائنٹ کے قریب سڑک پر لگی رکاوٹ ہٹانے پر ٹریفک اہلکاروں کے ساتھ لڑائی جھگڑاہوا۔
ویڈیو میں ایمان مزاری اور انکے ساتھ وکیل کو رکاوٹ ہٹاتے دیکھا جا سکتا ہے ۔ وکیل نے سڑک نہ کھولنے پر ٹریفک اہلکار کو تھپڑ رسید کیا اور نازیبا الفاظ کا بھی استعمال کیا۔ ایمان مزاری اور انکے ساتھی وکیل نے ٹریفک پولیس کی رکاوٹ ہٹا کر سڑک کھلوا دی۔ جس کے بعد دونوں وہاں سے روانہ ہوگئے۔
اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایمان مزاری نے کہا ہے کہ اس ویڈیو میں واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس ایک شخص نے مجھ پر بیرئیر پھینکا۔
انہوں نے لکھا کہ میں اپنا طبی معائنہ کروا رہی ہوں۔ مجھ پر جتنے پرچے کاٹنے ہیں کاٹیں۔ میں پھر سے اپنے حق کے لئے اسی طرح کرونگی۔ یہ روڈز کسی کی جاگیر نہیں، عوام کے لئے ہے۔