پی ڈی ایم کا پاور شو، اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان

06:55 PM, 29 Aug, 2021

شازیہ بشیر
کراچی ( پبلک نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے روشنیوں کے شہر کے باغ جناح میں پاور شو کیا جس میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا. پنڈال میں پارٹی پرچموں کی بہار۔ یہ پی ڈی ایم کا پاکستان پیپلز پارٹی کے بغیر پہلا پاور شو تھا. جلسے میں شریک کارکنان نے شدید نعرے بازی کی.پنڈال میں پارٹی پرچموں کی بہار دیکھائی دی. پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن اور شہبازشریف نے جلسہ عام سے خطاب کیا دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا. انہوں نے کہا کہ آج کے حالات میں خاموشی جرم ہے ۔ہم سب اپنے رب کے سامنے جوابدہ ہیں۔جب کڑا وقت آیا تو ہم خاموش کیوں رہے ؟ چند جرنیلوں نے ملک کو گروی رکھ لیا تو ہم خاموش کیوں رہے ؟ آپکا ووٹ چوری ہوا ہم خاموش کیوں رہے ؟

سیاسی میدان میں اس حکومت کودفن کردیں گے میاں شہباز شریف کا جلسے سے خطاب

پی ڈی ایم کے جلسے سے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے جن محرومیاں کا اظہارکیا۔ میں نے بھائیوں کو یقین دلاتاہوں کہ پی ڈی ایم نے ساتھ ہے۔ میان نواز شریف ان کو حقوق دلائے گا۔ 2018 میں سیلیکڈ حکمران ملک پرمسلط کئے گئے۔ عمران نیازی نے کراچی کے لئےدودومرتبہ پیکجز کا اعلان کیا لیکن چند ٹکو کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ کراچی کے شہریوں سے جھوٹ وعدے کئے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹونے بھی مجھے یہ بات کی تھی۔ ماضی میں کراچی بھتہ خوری بدامنی عروج پرتھی۔ شہرمیں بدامنی تھی۔ میاں نوازشریف نے اداروں سے ملکر کراچی میں امن لایا۔ بوری بند لاشیں نہیں ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو کامیاب جلسے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مقررین نے شولہ بیانی میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ پی ڈی ایم اہل بلوچستان کے ساتھ محرومیوں پر اظہار یکجہتی کرتی ہے۔ مسلم لیگ ن اہل بلوچستان کو ان کے حقوق دلانے کے لیے کھڑی رہے گی۔ مارچ 2019 میں سلیکٹڈ وزیر اعظم کراچی آئے۔ عمران نیازی نے ایک سو 62 ارب روپےکے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ شدید بارشوں میں سیلاب آ گیا تھا۔ پھر 11 سو ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔ محترم بلاول بھٹو صاحب نے بتایا تھا کہ سندھ حکومت نے خطیر رقم لگانے کا اعلان کیا ہے۔ عمران خان نے کراچی کی محرومیوں کو ختم کرنے کے لیے رقم مہیا نہیں کی۔ 2013 سے 2018 کے درمیان بھتہ خوری عروج پر تھی۔ کراچی میں خوف تھا۔ کراچی سے لوگ لاہور اور دبئی جانا شروع ہو گئے۔ نواز شریف نے اداروں اور حکومت کے ساتھ ملکر ایک پلان بنایا اور سب نے دیکھا کہ کراچی کا امن واپس لوٹایا۔ کراچی میں بھتہ خوری کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا جلسہ سے خطاب

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عظیم الشان کانفرنس کے انعقاد پر سلام پیش کرتے ہیں۔ پی ڈی ایم نے عوام کو ملکی حالات سے آگاہ کیا۔ جعلی حکمرانوں نے تین سالوں میں ریاست کو غیر محفوظ ریاست بنا دیا۔ ان جعلی حکمرانوں نے عوام کو بھی غیر محفوظ بنادیا۔ اسی صورت پر ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے۔ ہم 22 کروڑ انسانوں کو اس کا اصلی مقام دلا کر رہے ہیں گے۔کورونا کی وجہ سے پی ڈی ایم کے جلسوں کا تسلسل متاثر ہوا۔ آج کا جلسہ بتارہا ہے پی ڈی ایم زندہ ہے۔ موجودہ جعلی حکمرانوں کی تین سالہ کارکردگی پر اتنا تبصرہ کروں گا کہ انہوں نے پاکستان کو غیر محفوظ ریاست بنا دیا ہے۔ قومیں آگے بڑھتی ہے۔ آج دنیا آگے بڑھ رہی ہے لیکن پاکستان پیچھے کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہم ایسی صورتحال میں خاموش نہیں رہ سکتے۔ پی ڈی ایم کے جلسوں کا تسلسل کورونا وبا کی وجہ سے رکا۔ پی ڈی ایم زندہ ہے۔ پی ڈی ایم فعال ہے۔ پی ڈی ایم کا سفر رواں دواں ہے۔ اس حکومت کو عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں۔ جعلی ووٹ کے ذریعے مسلط ہوئی اور جنہوں نے ان کو مسلط کیا ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔ ہماری فوج سیاست میں مداخلت کرتی ہے تو وہ غیر آئینی ہے۔ ہم نے بھی پارلیمنٹ کی بالادستی کا حلف آٹھایا ہے اس کا دفاع کریں گے۔ اس ناہل حکومت سے چھٹکارا پانا ضروری ہوگیا۔ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے غریب انسانوں کے لئے زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نااہل اور جعلی حکمرانوں نے لوگوں کو بے روزگار کیا۔ چند لوگ عیاشیاں کریں اور نا اہل حکمران بیٹھا دیں۔ لوگوں اٹھو اور انقلاب لاؤ۔ اب انقلاب کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں۔ ہم نے جو عہدو پیماں کیا ہے اس پر قائم ہیں۔ قوم مایوسی کی طرف نہ جائے۔ ہم تھکے نہیں ہیں اپنے جذبوں کو بلند رکھا ہے۔ جب ملک کی معیشت کمزور ہو دنیا کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔  نواز شریف نے سی پیک پر کام شروع کیا۔ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔ ہم نے چین کی ستر سالہ دوستی کو معاشی دوستی میں تبدیل ادا کیا۔ عمران خان نے یہودیوں کا ایجنٹ کا کردار ادا کرتے ہوئے ملک کو تباہ کردیا۔ یہ کہتے ہیں ہم امریکہ کو ہوائی اڈے نہیں دیں گے ان سے اڈے مانگے کس نے ہیں۔ وہ تو پاکستان کے ہوائی اڈوں کو اپنا ہی سمجھتے ہیں۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اسلام آباد کے تمام ہوٹل کس لئے خالی کئے۔ موجودہ حکمرانوں نے کشمیر کو فروخت کردیا۔ جس وزیر اعظم کو یہ نہیں معلوم کشمیر پر ملک کی ریاستی پالیسی کیا۔ اس وزیر اعظم کو ملک پر مسلط کردیا۔ جس طرح پاکستان میں ووٹ چوری کرکےملک کو پی ٹی آئی کی جھولی میں ڈالا گیا۔ اسی طرح کشمیر کو بھی چوری کرکے مودی کی جھولی میں ڈال دیا گیا۔ موجودہ حکومت کے دور میں بلوچستان کی صورت حال ابتر ہے۔ قبائلی علاقے کھنڈر بن چکے ہیں۔ وہاں ایک گھر بھی ایسا نہیں جہاں لوگ رہ سکتے ہیں۔ اب پی ڈی ایم کے تحت ملک بھر میں جلسے ہونگے اور اسلام آباد کی طرف مارچ بھی ہوگا۔

مولانا کا کہنا تھا کہ امریکہ تسلیم کرے وہ افغانستان میں شکست کھا چکا ہے۔ افغانستان کا سیاسی استحکام پاکستان کے لئے ضروری ہے۔ افغانستان کے معاملے پر سلامتی کونسل پر بھارت کو تو بلایا گیا لیکن پاکستان کو نہیں بلایا گیا۔ پاکستان اپنی بقاء کے لئے قربانی مانگ رہا ہے۔ ہمیں قربانی دینے کے لئے سڑکوں پر آنا ہوگا۔ موجودہ حکومت کا رہنے کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کرپٹ حکومت سے عوام کو نجات دلائیں گے۔ تم دوسروں کو تانے دیتے ہو ہم تمہارا احتساب کریں گے۔ نیب ایک جانبدار آدارہ ہے۔

مزیدخبریں