ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے ایک بیان میں کہا مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ہے ، اپنا موقف مولانا کے سامنے رکھا ہے ، پاکستان کی تاریخ کا بدترین الیکشن ہوا ہے،عمر ایوب نے کہا بانی پی ٹی آئی کا موقف ہے سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کریں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر اسد قیصر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد نے ملاقات کی، مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفدکا خیر مقدم کیا۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ فارم 45 کے بارے بات ہوئی ہے صاف شفاف الیکشن کو پامال کیا ہے۔
جعلی ووٹس سے لوگ بیٹھے ہیں دنیا میں حکومت کی کیا کریڈیبیلٹی ہو گی، ہم سمجھتے ہیں فارم 45 کے مطابق جس کا منڈیٹ ملا ہے اسکو تسلیم کیا جائے، جو اب اس بار الیکشن ہوا سب سے بدترین الیکشن ہوا ہے، آج جنہوں نے حلف اٹھایا ہے انکی کوئی حیثیت نہیں ہے، کل کو یہ لوگ عہدے لیں گے دنیا انکو کیسے مانے گی،ہم سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی بھی دھاندلی کا حصہ ہے، ہم لوگ ون پوائنٹ ایجنڈا کی طرف جانا چاہ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اس بات کی اجازت دی ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ دھاندلی میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ برابر کی شریک ہیں،ہم چاہتے ایک ایجنڈا ہو ملک گیر اتحاد بنائیں، ہم چاہتے ہیں سب کے ساتھ بات جیت کریں جن کے ساتھ فارم 45 کے مطابق دھاندلی ہوئی ہے، مسلم لیگ ن کے ساتھ بات چیت نہیں کر رہے وہ دھاندلی کا حصہ ہے،
اس اہم ملاقات میں تحریک انصاف کے اسد قیصر، عمر ایوب، عامر ڈوگر شامل تھے جنہوں نے مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔
میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ 8 فروری کا الیکشن جعلی اور دھاندلی زدہ ہے، یہ عوامی مینڈیٹ نہیں، دونوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ الیکشن کو صاف شفاف نہیں کہا جاسکتا، اس الیکشن سے سیاسی و معاشی استحکام نہیں آئےگا، دونوں پارٹیوں کااس بات پر اتفاق ہے، 8 فروری کے انتخابات کو جے یو آئی مسترد کرتی ہے۔