15 روز بعد انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی

11:54 AM, 29 Jul, 2022

احمد علی
گذشتہ 15 روز میں پہلی مرتبہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی نظر آئی۔ آج کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 57 پیسے کمی ہوئی اور کاروبار کے اختتام پر ڈالر 239 روپے 37 پیسے پر بند ہوا. گذشتہ 15 روز میں پہلی بار انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی آئی ہے۔دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے 50 پیسے مہنگا ہوکر 245 روپے کا ہوگیا ہے. معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرنسی روپے کی گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ ملک کا سیاسی عدم استحکام ہے۔ سرمایہ کار شدید پریشانی کے عالم میں مارکیٹ سے اپنا سرمایہ نکال کر ڈالر خرید رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیل میں تعطیل بھی اس کی بڑی وجہ ہے۔ گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ ہم ڈیفالٹ ہونے سے بچ چکے ہیں، لیکن ابھی بھی چوکنا رہنا ہوگا۔ حکومت کی ترجیح سے ڈالر کے ان فلو میں اضافہ ہوا تاہم اب غلطیاں دہرانے کی گنجائش نہیں ہے اور مہنگائی کا مسئلہ پوری دنیا میں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس سال 4 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ ہے،دوست ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے جب کہ حکومتی ملکیت شیئرز کی فروخت کیلئے قوانین میں ترمیم کی جائے گی تاہم ان کمپنیز کی مینجمنٹ یا ملکیت فروخت نہیں کی جائے گی،صرف اسٹاک مارکیٹ میں کچھ شیئرز فروخت کیئے جائیں گے اورکچھ دوست ممالک شیئرز خریدنا چاہتے ہیں،اس سے پاکستان کو فنانسنگ گیپ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر خزانہ نےتسلیم کیا کہ ملکی درآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے جس سے روپے پر مزید دباؤ میں کمی آئے گی،ہم چاہتے ہیں کہ معیشت پائیدار ترقی کرے اور پاکستان کی معاشی آؤٹ لک اب پازیٹو ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگلے 15 دنوں میں زیادہ درآمد کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، اس ماہ اب تک درآمدات 3.77 ارب ڈالر ہیں جب کہ مہینہ ختم ہونے تک درآمدات 4.4 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ کچھ اشیاء کی درآمد پر پابندی جلد ختم کی جائے گی،فیول کی قیمتیں کم ہونے سے درآمدات میں کمی آئے گی۔
مزیدخبریں