چیف جسٹس کو دھمکیاں دینےوالے ٹی ایل پی کےنائب امیر گرفتار

04:11 PM, 29 Jul, 2024

ویب ڈیسک: چیف جسٹس کو دھمکیاں دینےوالے ٹی ایل پی کےنائب امیر کو اوکاڑہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کوقتل کی دھمکی دینے کے الزام میں ٹی ایل پی کے نائب امیر ظہیرالحسن شاہ کو اوکاڑہ سے گرفتار کر لیا گیا۔ظہیرالحسن شاہ اوکاڑہ میں نامعلوم مقام پر چھپے ہوئے تھے۔

قبل ازیں  چیف جسٹس آف پاکستان کو جان سے مارنے کی دھمکی پر ٹی ایل پی کے نائب امیر پیر ظہیرالحسن شاہ کیخلاف تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔انسداد دہشت گردی ایکٹ،مذہبی منافرت،فساد پھیلانے،عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی دفعات درج کی گئی ہیں،ا علی عدلیہ کو دھمکی،کار سرکار میں مداخلت،قانونی فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات درج کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق پریس کلب کے باہر احتجاج سے پیر ظہیر الحسن نے اعلی عدلیہ کیخلاف نفرت پھیلائی، ٹی ایل پی امیر نے  جسٹس فائز عیسی کا سر لانے والے کو 1 کروڑ روپے  دینے کا اعلان کیا۔

ٹی ایل پی کے نائب امیر سمیت 1500 کارکن پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ مقدمہ ایس ایچ او حماد حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں پریس کلب کے باہر احتجاج کے دوران پر تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی) کے نائب امیر پیر ظہیرالحسن نے اعلی عدلیہ کیخلاف نفرت انگیز تقریر کی تھی۔

قبل ازیں آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیردفاع کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو کافی عرصے سے ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ ریاست کسی کو قتل کے فتوے جاری کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ایک گروہ کی جانب سے نہایت شرانگیز، بے بنیاد پروپیگنڈا لانچ کیا گیا ہے، شرانگیز پروپیگنڈے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

وزیردفاع نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے حوال سے بات کی گئی، بار بار وضاحت کی گئی کہ چیف جسٹس کا ایسے کسی فیصلے یا بیان سے تعلق نہیں۔ سپریم کورٹ کی وضاحت کے باوجود جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا جاری ہے، سب کومعلوم ہےکن وجوہات کی وجہ سے چیف جسٹس کو نشانہ بنایاجارہاہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سوشل میڈیا پر انتہاپسندانہ پوسٹس شیئرکی جارہی ہیں، مذہب کےنام پر ملک میں خون خرابے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مغربی اور سیاسی مفادات لینے والے اس مسئلے کو ہوا دے رہے ہیں، ریاست ان معاملات پر ایکشن لے گی، ریاست کسی کو قتل کے فتوے جاری کرنےکی اجازت نہیں دے گی، اگر کھلی چھٹی دی دےگئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا۔

گزشتہ روز اوکاڑہ  میں تحریک لبیک کے رہنماؤں  نے ریلی  نکالی اور تقریروں کے دوران عدلیہ اور  سرکاری اداروں کے خلاف سخت زبان کا استعمال کیا۔  دھمکی آمیز پیغام پر تھانہ اے ڈویژن میں تحریک لبیک کے عہدے دوران اور 10 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اول مقدمہ میں فرزند نسیم، قاری ذاکر، عبدالمجید، قاری صداقت ٹکٹ ہولڈر عارف رضوی سمیت 10 نامعلوم افراد کا نام شامل  ہیں۔ 

اس حوالے سے ڈی ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ  پولیس نے مقدمے کے اندراج کے بعد تحریک لبیک کے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے،  کسی بھی مذہبی اور سیاسی جماعت کو ملک کے خلاف سخت زبان کا استعمال کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔  جو بھی قانون او ہاتھ میں لے گئے اس کے خلاف ست کارروائی کی جائے گی۔

 

مزیدخبریں