ویب ڈیسک :روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک " ذہین اور تجربہ کار" سیاست دان ہیں جو یوکرین جنگ کا حل نکال لیں گے۔
قازقستان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، پوتن نے صدر جو بائیڈن کو آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کے لیے "اضافی مشکلات" پیدا کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایک سوال پر کہ کیا بائیڈن کے میزائل فراہمی فیصلے سے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان مستقبل کے تعلقات متاثر ہوں گے، پوتن نے مشورہ دیا کہ جنوری میں ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔
پوتن کا کہنا تھا کہ جہاں تک میں تصور کر سکتا ہوں، نو منتخب صدر ایک ذہین اور پہلے سے کافی تجربہ کار شخص ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ کوئی حل تلاش کر لیں گے۔
قازق دارالحکومت آستانہ میں سیکورٹی سربراہی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے پوتن نے کہا کہ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اپنے خلاف دو قاتلانہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس واپسی کے لیے ایک سنگین امتحان پر قابو پالیا ہے۔
یوکرین میں جنگ پر بات کرتے ہوئے، پوتن نے روس کے نئے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک اورشینک میزائل کے مزید حملوں کی دھمکی بھی دی ۔ اورشینک نامی نیا میزائل ایک ساتھ کئی وار ہیڈز فائر کرتا ہے اور جوہری پے لوڈ پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
"ہم اپنے اختیار میں ذرائع استعمال کریں گے،" انہوں نے خبردار کیا۔ "ہم اورشینک کے استعمال کو (یوکرائنی) فوج کے خلاف، فوجی صنعتی تنصیبات کے خلاف، یا فیصلہ سازی کے مراکز کے خلاف، بشمول کیف میں، اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ کیف کے حکام آج بھی ہماری اہم تنصیبات پر حملہ کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔"
یہ واضح کرنے کے لیے کہ کیا کریملن نے ان "فیصلہ سازی مراکز" کو خبردار کیا ہے کہ وہ فوجی یا سیاسی ہیں، تو پوتن نے جواب دیا: "آپ جانتے ہیں، سوویت دور میں موسم کی پیشن گوئی کے بارے میں ایک لطیفہ ہوا کرتا تھا؟ پیشن گوئی یہ ہے: آج، دن کے وقت، کچھ بھی ممکن ہے۔