کیا آپ جانتے ہیں کہ حسن نصراللہ کو نشانہ بنانے والا بنکربسٹر کیا ہے؟

03:21 PM, 29 Sep, 2024

ویب ڈیسک: اسرائیلی فوج کی بمباری میں حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ شہید ہوگئے اور بیروت حملے میں اسرائیلی فوج نے ’بنکر بسٹر‘ بموں کا استعمال کیا۔

جمعہ کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ شہید ہوئے۔ ہفتے کو حزب اللہ نے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے حزب اللہ کے سربراہ کو شہید کیے جانے سے متعلق بتایا کہ جنگی طیاروں نے بیروت میں ہدف پر 100 اقسام کے بارود برسائے اور ہدف کو ایسے نشانہ بنایا گیا کہ ہر 2 سیکنڈ کے بعد بارود اسی نشانے پر گرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹھوس خفیہ معلومات نے سب سے اہم کردار ادا کیا اور دوسری اہم چیز یہ تھی کہ جب طیارے ہدف کی جانب بڑھ رہے ہوں یا بارود کو ہدف پر پہنچایا جارہا ہو تو حسن نصراللہ اور دیگر بچ نہ سکیں۔ 

اسرائیل کے بریگیڈیئر جنرل نے بتایا کہ 11ماہ سے پائلٹ الرٹ تھے اور پروازیں نا صرف جاری تھیں بلکہ جنگ کے اختتام تک جاری رہیں گی کیونکہ کام ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ابھی حماس کو جڑ سے اکھاڑنا باقی ہے اور کچھ دیگر اشوز بھی توجہ کے طالب ہیں۔

ممکنہ استعمال کیے گئے بنکر بسٹر بموں کی تفصیلات:

1. بنکر بسٹر بموں کی اقسام:

جی بی یو-28: 

1991 کی خلیجی جنگ کے دوران بنایا گیا یہ 5000 پاؤنڈ وزنی بم لیزر گائیڈڈ سسٹم کے ذریعے عسکری بنکروں کو تباہ کرنے کےلیے تیار کیا گیا۔ یہ کنکریٹ یا زمین کو پار کر کے اندرونی طور پر بھاری نقصان پہنچانے کےلیے دھماکہ کرتا ہے۔

جی بی یو-37: 

یہ جی پی ایس کے ذریعے گائیڈ کیا جانے والا بم ہے جو موسم کی خراب صورتحال میں بھی نشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور زیر زمین عسکری اسٹرکچرز کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

ماسو آرڈیننس پینیٹریٹر (ایم او پی): 

جی بی یو-57، جسے ایم او پی بھی کہا جاتا ہے، امریکی فوج کا سب سے بڑا بنکر بسٹر بم ہے جس کا وزن 30000 پاؤنڈ ہے۔ یہ 200 فٹ تک مضبوط کنکریٹ یا 60 فٹ تک زمین میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

گھسنے کی صلاحیت: 

یہ بم خاص طور پر کئی فٹ زمین یا مضبوط کنکریٹ میں گھسنے کے بعد دھماکہ کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں، جی بی یو-28 اور جی بی یو-37 میں لیزر یا جی پی ایس گائیڈڈ سسٹم ہوتے ہیں جو نشانہ لگانے کی درستگی اور حادثاتی نقصان کو کم کرتے ہیں۔

اسٹریٹجک اہمیت: 

بنکر بسٹر بم جدید جنگ میں ایک اہم ہتھیار سمجھے جاتے ہیں، جو فوج کو زیر زمین تنصیبات جیسے کہ کمانڈ سینٹرز، میزائل سائلوز اور اسلحہ کے ذخائر کو تباہ کرنے کی صلاحیت دیتے ہیں۔

جنیوا کنونشن کے تحت ان بموں کا استعمال گنجان آباد علاقوں میں ممنوع ہے کیونکہ یہ وسیع پیمانے پر اور بلا امتیاز ہلاکتوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

دوسری جانب اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ جمعے کو بیروت پر امریکی بنکر بسٹر بم سے حملہ کیا گیا، امریکا نے 5 ہزار پاؤنڈ کے بنکر بسٹر بم رہائشی علاقوں پر استعمال کے لیے اسرائیل کو دیے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حسن نصر اللّٰہ کو نشانہ بنانے کے لیے اسرائیلی طیاروں نے گزشتہ روز بیروت میں ایک ساتھ 15 میزائل داغے تھے جس سے 6 عمارتیں تباہ، 8 افراد شہید اور 91 زخمی ہوئے تھے۔

مزیدخبریں