(ویب ڈیسک ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حسن نصراللہ کی شہادت عالم اسلام کے لیے بڑا دھچکا ہے، اسرائیل کی سوچ ہے کہ وہ مزاحمتی تحریک کوختم کرسکتا ہے، اسرائیل کے سامنے حماس اور حزب اللّٰہ سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان ادارہ نورحق کراچی میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ اسرائیل مسلم حکمرانوں سے نہیں مسلم لیڈرز سے خوفزدہ ہے، اسرائیل ساری کارروائیاں کرنے کے باوجود مکمل ناکام رہا ہے، اسرائیل فلسطینیوں اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کی تحریک کو ختم نہیں کرسکا۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل چاہتا تھا فلسطینی سرینڈر کردیں لیکن اپنی لاشیں اٹھانے والے کھڑے ہیں ہمارے حکمران نہیں کھڑے، قیامت کے روز یہ سب حساب دیں گے، اتنا بڑا دہشتگرد اسرائیل آگے بڑھ رہا ہے لیکن ہمارے حکمران خاموش ہیں۔ اسرائیل کیخلاف مسلم ممالک کی فوجوں کو اعلان کرنا چاہئے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر اقوام متحدہ میں بات کی، وزیراعظم کی گفتگو میں وہ جان نہیں تھی جو ہونی چاہیے تھی، وزیراعظم کو پتا ہونا چاہیے کونسی سی بات کس پلیٹ فارم پر کس طرح ہونی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئرش وزیراعظم نے اسرائیل مردہ باد کا نعرہ لگایا شہباز شریف بھی یہ نعرہ لگا سکتے تھے، وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پراسرائیل پر واضح موقف اختیار نہ کر کے شرمندگی کا مظاہرہ کیا، ہمارا حکمران طبقہ ایجنٹ کا کردار ادا نہ کرے اتنی ہی بات کرے جتنی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارا حکمران طبقہ امریکا کی طرف دیکھتا ہے، بدقسمتی سے مسلم حکمران اپنا کردار ادا نہیں کررہے، پاکستانی قوم میں کنفیوژن پیدا نہ کریں، اسرائیل تو 7اکتوبر 2023کو شکست کھا چکا ،ان کا انٹیلی جنس سسٹم اور سب کچھ دریا برد ہوگیا ، اسرائیل اب صرف نہتے لوگوں کو حملے کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ طاقت اسرائیل کو مسلم حکمران طبقے نے دی ہے، جو امریکا کی خوشنودی کیلئے سب کچھ کررہے ہیں وہ بھی نہیں بچیں گے، جتنی تاخیر کرو گے،خود بھی مرو گے اور اپنے عوام کو بھی مرواؤ گے، یہ وقت پوری امت کو اکٹھا کرنے کا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج ہم پورے پاکستان میں دھرنے کر رہے ہیں، دھرنوں میں حسن نصراللہ شہید کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی، ہمارے دھرنے آئی پی پیز،مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف ہیں، حکومت نے عوام کے ساتھ وعدہ خلافی کی، تنخواہ دار لوگوں کو ٹیکس لگا ہے کوئی سیاسی جماعت فرض ادا نہیں کررہی، جب تک مسائل حل نہیں ہوتے ہماری جنگ جاری رہے گی۔