'سیلاب زدگان کی امداد کیلئے اپیل پر بہت اچھا رسپانس ہے'

01:18 PM, 30 Aug, 2022

احمد علی
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کی امداد کیلئے اپیل پر بہت اچھا رسپانس ہے،اس وقت مختلف فلاحی اداروں ،سیاسی جماعتوں اور افواج پاکستان نے اپنےریلیف سنٹر کھولے ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کانجو، سوات کا دورہ کیا ، آرمی چیف نے کالام سے ہیلی کاپٹرز کے زریعے منتقل کئے گئے متاثرین سے ملاقات بھی کی۔کانجو کینٹ لائے گئے متاثرین میں ٹورسٹ فیملیز بھی شامل ہیں ۔ آرمی چیف نے کانجو کینٹ ہیلی پیڈ پر میڈیا کے نمائندوں سے بھی مختصر گفتگو کی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سیلاب کے شدید نقصانات کی اسسمنٹ ابھی ہونا ہے، سیلاب سے بڑے پیمانے پہ ہونے والے نقصانات کی اسسمنٹ کے لئے سروے ضلعی انتظامیہ، صوبائی حکومتیں اور فوج مل کر کریں گے۔ آرمی چیف نے کہا کہ کالام میں کافی نقصان ہوا ہے، پل اور ہوٹل بہت تباہ ہوئے ہیں،2010 کے سیلاب میں بھی یہاں ایسی ہی تباہی ہوئی تھی اور دوبارہ انہیں جگہوں پر تعمیرات کر نے کی اجازت دے کر غفلت کا مظاہرہ کیا گیا،ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیئے۔ جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے ضروری کالام روڈ کا کھولنا ہے، امید ہے 6سے 7 دنوں میں روڈ کو کھول دیں گے، کالام میں پھنسے لوگوں کو نکال رہے ہیں، کالام میں اب بحران کی صورت حال نہیں ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اپیل پر بہت اچھا رسپانس ہے، اس وقت مختلف فلاحی اداروں ،سیاسی جماعتوں اور افواج پاکستان نے اپنےریلیف سنٹر کھولے ہوئے ہیں، این سی او سی کی طرز پہ ہیڈ کوارٹر بنایا گیا ہے جہاں امداد کا ڈیٹا اکھٹا ہو گا، ہیڈ کوارٹر سے وزیر منصوبہ بندی امداد ادھر بھجوائیں گے جہاں ضرورت ہو گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا ریسپانس بہت اچھا آرہا ہے، کئی کئی ٹن راشن اکٹھا ہو رہا ہے، راشن کا نہیں، خیموں کا مسئلہ ہو گا، بیرون ملک سے ٹینٹس منگوانے کی کوشش کر رہے ہیں، فوج کی طرف سے بھی خیمے فراہم کیے جارہے ہیں، سندھ اور بلوچستان میں خیموں کی زیادہ ضرورت ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ یو اے ای، ترکی اور چین سے امدادی سامان کی پروازیں آنا شروع ہو گئی ہیں، سعودی عرب اور قطر سے بھی پروازیں آنا شروع ہو جائیں گی؛ پیسے بھی آئیں گے، دوست ممالک نے پاکستان کو مصیبت میں کبھی اکیلا نہیں چھوڑا، انشا اللہ آئندہ بھی نہیں چھوڑیں گے، پاکستانیوں، خصوصا بیرون ملک پاکستانیوں کا رسپانس بہت اچھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر اتنا مسئلہ نہیں، زیادہ مسئلہ سندھ میں ہے جہاں چار چار فٹ پانی کھڑا ہے، مسئلہ بلوچستان کا ہے جہاں پورے کے پورے گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں۔
مزیدخبریں