ویب ڈیسک : گوگل نے پاکستانی نوجوانوں کے لئے دو نئے پروگرام شروع کیے ہیں جن کا مقصد مقامی ڈویلپرز کو اعلیٰ معیار کے گیمز بنانے کا طریقہ سکھا کر پاکستان کی گیمنگ اور ایپ انڈسٹری کو سہارا دینا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق ان دو پروگراموں میں گیم ڈیزائن ماسٹرکلاس اور گوگل ایڈز اکیڈمی شامل ہیں جو ششماہی اقدام کے تحت ملک کے باصلاحیت گیم ڈویلپرز کو تربیت دینے کے لیے پاکستان کے بڑے شہروں میں متعارف کرائے گئے ہیں۔
یہ پروگرام مشرقی شہر لاہور میں گوگل کی میزبانی میں ایک ٹیک ایونٹ تھنک ایپس 2024 میں شروع کیے گئے جس میں عالمی صنعت کے رہنماؤں اور ماہرین کے ساتھ پاکستان کے تقریباً 350 سرکردہ ڈویلپرز یکجا ہوئے۔
ہ اس تقریب میں ڈیولپرز کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو بروئے کار لانے کے لیے بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ جنوبی ایشیائی ملک میں وسعت اختیار کرتی ہوئی ایپ انڈسٹری میں جدت، ترقی اور پائیداری کو فروغ دیا جائے۔
پاکستان کے لیے گوگل کے ڈائریکٹر فرحان قریشی کے حوالے سے کہا گیا، "پاکستان کی ایپ اور گیمنگ انڈسٹری میں مستقبل میں طویل مدتی ترقی کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ متعدد پاکستانی سٹوڈیوز مثلاً وائرو موبائل ایپ ڈیولپمنٹ میں سرِ فہرست ہیں۔"
انہوں نے کہا، اے آئی، ہیزل موبائل، گیمز ڈسٹرکٹ، جینی ٹیم اور فِنز گیمز روزانہ مسلسل لاکھوں ڈاؤن لوڈز پیدا کر رہے تھے جس سے سینکڑوں پاکستانیوں کو روزگار ملا اور ملک کو عالمی توجہ ملی۔
عالمی ٹیکنالوجی پر مرکوز عوامی پالیسی کی کنسلٹنسی فرم ایکسیس پارٹنرشپ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق چونکہ گیمنگ اور ایپ انڈسٹری کو ترقی کے اہم مواقع والے شعبوں میں سے ایک کے طور پر شناخت کیا جاتا ہے تو پاکستان ڈیجیٹل برآمدات پر توجہ مرکوز کرکے 2030 تک آمدنی کی صلاحیت میں چھے اعشاریہ چھے بلین ڈالر سالانہ اضافہ حاصل کرسکتا ہے۔
اے پی پی نے رپورٹ کیا کہ پاکستان کی گیمنگ اور ایپ انڈسٹری نے متأثر کن ترقی کا مظاہرہ کیا ہے جس میں حالیہ برسوں میں 2018 سے 2023 تک مقامی طور پر تیار کردہ ایپس کے عالمی ڈاؤن لوڈز میں 32 فیصد کی جامع سالانہ شرحِ نمو شامل ہے۔ انڈسٹری لچکدار رہی کیونکہ اِن- ایپ خریداری کی آمدنی میں 50 فیصد اضافہ ہوا جب 2023 میں مجموعی طور پر ایپ ڈاؤن لوڈز میں قدرے کمی آئی جس سے ملک عالمی سطح پر 17 ویں نمبر پر رہا۔
قریشی نے کہا، گوگل کا مقصد پاکستانی ڈویلپرز کو غیر معمولی گیمز اور ایپس بنانے میں مدد کرنا، منافع میں اضافہ کرنا اور اس کی اے آئی سے چلنے والی مصنوعات اور وسائل تک رسائی فراہم کرکے پائیدار کاروبار کی تعمیر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا، "یہ بعد میں ڈیجیٹل برآمدات کے ذریعے ملک کی معیشت کو بہتر بنانے اور اعلیٰ قیمتی روزگار فراہم کرنے کا مواقع پیدا کرے گا۔ گوگل پاکستان کے ڈویلپر ایکو سسٹم میں سرمایہ کاری کرنے اور عالمی کامیابی تک اس کے سفر کو سہارا دینے کے لیے پرعزم ہے۔"
اے پی پی کے مطابق گوگل کے مختلف پروگرام مثلاً گوگل ایڈز اکیڈمی اور ’ گوگل ایپ اکیڈمی‘ میں اب تک 800 سے زائد افراد شریک ہو چکے ہیں جو لاہور اور اسلام آباد میں ذاتی طور پر آف لائن ہیکاتھون ورکشاپس کی پیشکش کے علاوہ ہے۔
سرکاری میڈیا نے بتایا، گوگل اہم ایونٹس میں مصروفیت کو مزید بڑھا رہا ہے مثلاً گوگل ڈویلپر کانفرنس (امریکہ)، ایشیا پیسیفک ایکریڈیٹیشن کوآپریشن (اے پی اے سی) میں سی ایکس او میٹ اپس اور اے پی اے سی کی ایپ سمٹ۔ یہ پروگرام پاکستان کے سرِ فہرست گیمنگ کے رہنماؤں اور ایپ سٹوڈیوز کے باصلاحیت افراد کو عالمی ساتھیوں سے مربوط کر رہا ہے۔