’’ رات کو مہنگائی کی وجہ سے نیند نہیں آتی‘‘

11:16 AM, 30 May, 2021

حسان عبداللہ

اسلام آباد (پبلک نیوز)‌وزیراعظم عمران خان آج ایک بار پھر عوام کے سوالات کا براہ راست جواب دے رہے ہیں. عمران خان کی یہ رواں سال چوتھی مرتبہ قوم سے براہ راست بات چیت ہے.

وزیراعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست گفتگو میں کہا کہ اللہ کا وعدہ ہے کہ ہر مشکل کے بعد آسانی آتی ہے، زندگی اونچ نیچ کا نام ہے، میری ساری زندگی جدوجہد میں گزری ہے، اصل زندگی وہ ہوتی ہے جس میں آپ محنت کرتے ہیں، اور اوپر جاتے ہیں۔

ملکی معیشیت

وزیراعظم نے کہا پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ بڑے خسارے ہماری حکومت کو ملے۔ الحمداللہ 3 سال کے مشکل وقت کے بعد ہم بحران سے باہر نکل رہے ہیں۔ساڑھے 4 فیصد گروتھ ریٹ کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا. لوگوں کی 2 مشکلات ہیں ایک مہنگائی اور دوسری بیروزگاری ہے، جب حکومت میں آئے تو بیرونی اور اندرونی قرضوں کا بوجھ تھا،.

غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز

ایک کالر محمد کلیم نے وزیر اعظم عمران خان سے سوال پوچھا کہ مجھے پلاٹ الاٹ ہوا لیکن اس پر سہی طرح سے عمل نہیں ہوا اور دھوکہ ہوا میرے ساتھ جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک بورڈ بنایا ہے جو فیصلہ کرے گا کہ کون سی ہاوَسنگ سوسائٹی لیگل ہے، کئی سوسائٹیاں غیر قانونی ہیں، جن میں کافی لوگ رہے ہیں ان کیلئے نظام لارہے ہیں.

بھارت سے تعلقات

ڈاکٹر محمد سعید نے وزیر اعظم عمران خان سے سوال کیا کہ انڈیا سے جو آپکا موقف ہے، وہ کیا ہے ؟ جس پر انہوں نے کہا ساڑھے 4 فیصد گروتھ ریٹ کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، اگر بھارت سے تعلقات بناتے ہیں تو یہ کشمیر کے لوگوں سے غداری ہوگی، ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ہمیں پتہ ہے انہوں نے کتنی قربانیاں دی، کشمیریوں کے خون پر پاکستان کی تجارت بہتر نہیں کرسکتے.

راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل

کالر حامد سعید نے وزیر اعظم عمران خان سے سوال کیا کہ رنگ روڈ کب پورا ہو گا ، ہاوئسنگ سوسائٹی کا دھوکہ سے متعلق سوال پوچھا گیا جس پر وزیراعظم نے کہا راولپنڈی کو رنگ روڈ کی بہت ضرورت ہے، مجھے انفارمیشن ملی کہ رنگ روڈ میں فراڈ ہورہا ہے ، پتہ چلا کہ رنگ روڈ کے ذریعے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے،اینٹی کرپشن کی ٹیم رنگ روڈ منصوبے پر انکوائری کررہی ہے، رنگ روڈ کو جیسا ہونا چاہیے تھا ویسی ہی ہوگی،راولپنڈی کو رنگ روڈ کی اشد ضرورت ہے.

اپوزیشن پر تنقید

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ڈ ی ایم اپنےمقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی،اپوزیشن چاہتی ہے کہ حکومت کو بلیک میل کرکے کرپشن کیسز ختم کیے جائیں، جو سائیکلوں پر تھے آج وہ لینڈ کروزر پر آگئے ہیں،قوم اپوزیشن کی چوری بچانے میں انکا ساتھ نہیں دے گی، اپوزیشن سمجھ ہی نہیں رہی تھی کہ حکومت معاشی مشکلات سے نکلے گی، ملک درست سمت میں لگ چکا ہے، اگر عوام اپوزیشن کا مقصد ہوتا تو اب تک یہ حکومت گراچکے ہوتے، یہ بجٹ میں رکاوٹ بننے کی کوشش کریں گے لیکن یہ کامیاب نہیں ہوں گے.

پانی کا مسئلہ

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ سارے پاکستان میں پانی کا مسئلہ ہے، ہماری حکومت 10ڈیمز بنارہی ہے، جو ڈیم 50سال پہلے بننے چاہیے تھے وہ اب بن رہے ہیں،صوبوں کے حصے میں پانی کی کمی آرہی ہے،صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم ہونی چاہیے.

کسانوں کی مشکلات

کسانوں کی مشکلات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہم نے قانون بنایا کہ کسانوں کو گنے کا پیسہ فوری دیا جائے، ماضی میں کسانوں کو گنے کی قیمت وقت پر نہیں ملتی تھی، ماضی میں چینی پر سٹہ کھیلا جاتا تھا،پہلی بار کسانوں کو وقت پر پورا پیسہ ملا،اس با رپاکستان میں ریکارڈ فصلیں ہوئی ہیں، کسانوں کی مدد کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے. ہمیں اس وقت دنیا کو اناج بیچنا چاہیے تھا.

ہیلتھ کارڈ

ہیلتھ کارڈسے متعلق سوال پر انہوں نے کہا پنجاب کی عوام کو ابھی اس کی عادت نہیں ہے ، ہیلتھ کارڈ سے 10 لاکھ کی انشورنس ہے ، یہ ایک کارڈ نہیں سسٹم ہے ، کوئی بھی اس سے اپنا علاج کروا سکتا ہے ، نہ اس پر کوئی ٹیکس چارج ہوگا ، سب سے پہلے ہیلتھ کارڈ خیبر پختونخو امیں لائے تھے، خیبرپختونخوا میں 10 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں، ساہیوال اور ڈی جی خان میں سب کو ہیلتھ کارڈ فراہم کردیئے گئے ہیں.

اداروں کی تعمیر نو

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ادارے کوبنانے میں وقت لگتا ہے، قوم اٹھتی ہے اور اپنےا داروں کو بہتر کرتی ہے، جس ملک کے ادارے بہتر ہوتے وہ قوم آگے نکل جاتی ، قوم بڑی بن ہی نہیں سکتی جب تک ان کا کردار بڑا نہ ہو،ناقص کارکردگی والے اداروں کو بہتر کرنا مشکل کام ہے. سب جانتے ہیں قبضہ گروپوں کی پشت پرکون تھا، لیگی ارکان اسمبلی نے قبضہ گروپوں کے ساتھ مل کر قبضے کیے، ہم لوگوں سے جھوٹ بول کر اپنی تعریف نہیں کراتے.

قانون کی حکمرانی

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا جتنے بھی ممالک نے ترقی کی ہر جگہ قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔ وہاں مافیاز، قبضہ گروپس اور رشوتیں نہیں چلتی۔ یہی وہ انصاف کی تحریک تھی جس کے لئے میں سیاست میں آیا تاکہ انصاف قائم ہو قانون کی بالادستی ہو۔ رات کو مہنگائی کی وجہ سے نیند نہیں آتی.

مزیدخبریں