زکریا ایکسپریس کے عملے کی خاتون سے اجتماعی زیادتی
06:06 AM, 30 May, 2022
زکریا ایکسپریس کے عملےنے تنہا سفر کرنے والی خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ خاتون 26 ڈاؤن زکریا ایکسپریس کے ذریعے مظفر گڑھ سے کراچی جا رہی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجتماعی زیادتی کا شکار خاتون کراچی کے علاقے اورنگی ٹائون کی رہائشی ہے جو اپنے سسرال مظفر گڑھ سے کراچی کا سفر کر رہی تھی۔ متاثرہ خاتون کو زکریا ایکسپریس کے ٹرین انچارج، ٹکٹ چیکر اور ایک نامعلوم شخص نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے۔ پولیس نے خاتون کی شکایت پر تینوں ملزموں کیخلاف مقدمہ درج کرکے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ زکریا ایکسپریس کو نجی شعبے کے زیر انتظام چلایا جا رہا تھا۔ پاکستان ریلوے پولیس کی جانب سے ملزموں کیخلاف درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون کراچی کی رہائشی ہے جو مظفر گڑھ میں بیاہی گئی ۔ تاہم اس کو ڈیڑھ ماہ قبل اس کے خاوند نے طلاق دیدی تھی۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ خاتون 26 مئی کو اپنے بچوں سے ملنے مظفر گڑھ گئی تھی۔ 27 مئی کو اس نے ٹرین کے ذریعے کراچی واپسی کا ارادہ کیا لیکن وہ جب ریلوے سٹیشن پر پہنچی تو اسے ٹکٹ نہیں ملا۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ خاتون نے مجبوراً اکانومی کلاس کا ٹکٹ لیا اور ٹرین میں سوا ہو گئی۔ جب زاہد نامی ٹکٹ چیکر اس کے پاس آیا تو اس نے خاتون کو آفر کی کہ وہ اے سی بوگی کی ٹکٹ لینے میں اس کی مدد کر سکتا ہے۔ اس نے بعد ازاں خاتون کو اپنے انچارج عاقب سے ملایا اور اپنے ساتھ کمپارٹمنٹ میں لے گیا۔ پولیس میں درج ایف آئی آر کے مطابق ٹکٹ چیکر زاہد نے کمپارٹمنٹ میں پہنچتے ہی خاتون سے دست درازی شروع کردی۔ خاتون نے مزاحمت کی کوشش کی تو ملزموں نے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر اسے چپ کرا دیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ٹکٹ چیکر زاہد، انچارج عاقب اور ایک نامعلوم شخص نے باری باری متاثرہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ کراچی ریلوے سٹیشن پر پہنچ کر خاتون نے پولیس کو ساری روداد سنائی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تینوں ملزموں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ہے۔ ریلوے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زکریا ایکسپریس میں ٹرین عملے کا خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے۔ ملتان سے کراچی جانے والی نجی ٹرین میں خاتون کے ساتھ ٹرین 3 ملازم نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ریلوے پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔ واقعہ میں ملوث ملزم فرار ہیں، ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایس پی ریلوے نے بتایا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون اورنگی ٹاؤن کی رہائشی ہے۔ خاتون اپنے سسرال مظفر گڑھ سے کراچی آ رہی تھی۔ روہڑی کے قریب چلتی ترین میں زیادتی کا واقعہ پیش آیا، تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب متاثرہ خاتون کا جناح ہسپتال کراچی میں میڈیکل ٹیسٹ کروایا گیا جس میں اجتماعی زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔