(ویب ڈیسک ) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کو ایک دن بھی چلنے کا جواز نہیں، انہیں مستعفی ہوجانا چاہیئے۔
امیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ کرنا احتجاج کرنا اپنے لیے حق سمجھتا ہوں اور دوسروں کے لیے بھی حق سمجھتا ہوں، ڈی چوک پر جو ہوا غلط ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اپنی جماعت ہے وہ بھی اپنے طرز عمل پر غور کرے، کارکن مخلص ہوتا ہے وہ قیادت کے کہنے پر چلتا ہے، ہم نے عمران خان کی حکومت میں بڑا احتجاجی مارچ کیا اس میں کوئی نقصان نہیں ہوا نہ کوئی گملا ٹوٹا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ ملک سب کا ہے،بڑے بڑے لوگوں کے پاس جو شناختی کارڈ ہے وہ کارکن کی جیب میں بھی وہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمشہ صحافت کی آزادی کی بات کی ہے، صحافیوں کو بھی چاہے وقت کی نزاکت کو سمجھیں۔
ا امیر جمعیت علماء اسلام نے کہا کہ گورنر راج حل نہیں ہے، گورنر راج کی حمایت نہیں کروں گا لیکن آئین میں اس کی گنجائش ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، دونوں صوبوں میں حالات خراب ہیں خون ریزی ہو رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مدارس غیر رجسٹریشن کے نہیں چل رہے ان کی درخواستیں جمع ہیں ان کی رجسٹریشن نہیں ہو رہی، مدارس کا خاتمہ امریکہ اور مغرب کی ضرورت ہے، جب بل پر معاملہ طے ہو گیا تو وہ کیوں پاس نہیں ہوا،پیپلز پارٹی ن لیگ ن نے بھی اتفاق کیا تھا، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم پورے ملک کے مدارس باہر نکلیں گے پوری جماعت سڑکوں پر ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائی کا فیصلہ عدالت کرے گی ، جو کچھ اسلام آباد میں ہوا ہے اچھا نہیں ہوا ، اسلام آباد میں کارکنوں پر تشدد کی مزمت کرتا ہوں۔
مولانا فضل الرحمن نےمزید کہا کہ حکومت کو ایک دن بھی چلنے کا جواز نہیں، حکومت کو مستعفی ہوجانا چاہیے، حکومت دوبارہ الیکشن کروائے اور حقیقی نمائندے میدان میں آئیں۔