شگفتہ جمانی اور غزالہ سیفی کی لڑائی، معاملہ تھانے پہنچ گیا

04:40 AM, 31 Dec, 2021

Rana Shahzad
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) گذشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں منی بجٹ کیخلاف احتجاج کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن شگفتہ جمانی کا پی ٹی آئی ممبر غزالہ سیفی کو تھپڑ مارنے کا معاملہ تھانے پہنچ گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی رکن غزالہ سیفی کا کہنا تھا کہ شگفتہ جمانی نے میرا ہاتھ بری طرح سے مروڑا، اس کی وجہ سے میری انگلی ٹوٹ گئی ہے۔ تاہم شگفتہ جمانی کا دعویٰ ہے کہ پہل میں نے نہیں بلکہ غزالہ سیفی نے کی تھی۔ بعد ازاں غزالہ سیفی کا ہسپتال سے طبی معائنہ کرایا گیا۔ سیکرٹریٹ پولیس نے خواتین اراکین اسمبلی کے درمیان لڑائی کا معاملہ ویمن پولیس سٹیشن کو بھیج دیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کیس کے اندراج کے لئے قواعد وضوابط کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ تفتیش مکمل ہونے پر مقدمے کا اندراج کیا جائے گا۔ دسری جانب شگفتہ جمانی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سفارشوں پر اسمبلی میں آنیوالی کچھ خواتین کو پارلیمنٹ کے آداب کا کوئی پتا نہیں، ایسی خواتین کا مقصد صرف فیشن شو ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ غزالہ سیفی نے پہل کی اور میرا پوسٹر پھاڑا اور حملہ آور ہوئیں۔ اپنے بچائو کیلئے میرا ہاتھ بھی اٹھ گیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی اراکین کے درمیان لڑائی کے معاملے پر پولیس سپیکر کی ہدایت کے بغیر کیس درج کرنے کی مجاز نہیں ہے۔ سپیکر کی جانب سے اس ضمن میں کوئی ہدایت جاری نہیں کی تھی۔ اس لئے تمام پولیس افسران معاملے کو قواعد وضوابط سے ہٹ کر درج کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔
مزیدخبریں