ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی احتجاج کی اجازت کی درخواست پر فیصلہ نہ کرنے پر توہینِ عدالت کی درخواست پر فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
تفصیلا ت کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس سمن رفعت امتیاز نے توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اورآئی جی کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی نوٹسز موصول ہی نہیں ہوئے،جس پر عدالت نے فریقین کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے کیس کی سماعت جمعرات تک کے لیے ملتوی کر دی جبکہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی موسمِ گرما کی تعطیلات کے باعث دستیاب بینچ سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ 29 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے اور احتجاج کی اجازت نہ دینے پر توہینِ عدالت کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی تھیں۔
پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر مسعود مغل کی جانب سے توہینِ عدالت کی درخواستیں دائر کی گئیں، جس میں سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے درخواست پر فیصلہ نہیں کیا، فریقین کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔
خیال رہے کہ 22 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف کمشنر اور درخواست گزار کو دوبارہ ملاقات کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ چیف کمشنر کو ہم نے اِنہیں چائے پلانے کے لیے ملاقات کا نہیں کہا تھا بلکہ یہ ملاقات کریں اور اُس میں جلسے سے متعلق معاملات طے کریں، میں گزشتہ آرڈر والی ہدایات دہراتے ہوئے درخواست نمٹا رہا ہوں۔