ویب ڈیسک: فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایرانی دارالحکومت تہران میں ہونے والے حملے میں شہادت کے بعد یہ سوال پیدا ہوگیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کا جانشین کون ہوگا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کی شوریٰ کونسل ہر 4 سال بعد حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے لیے الیکشن کرواتی ہے، 2021 میں کروائے گئے انتخابات میں اسماعیل ہنیہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ منتخب ہوئے تھے۔
حماس کی شوریٰ کونسل میں غزہ، مغربی کنارے، بیرون ملک مقیم اراکین اور اسرائیلی قید میں موجود اسیران شامل ہوتے ہیں، انتخابات کے ذریعے ہی ان چاروں ونگز کے سربراہان کا انتخاب بھی ہوتا ہے۔
اس وقت یحییٰ سنوار غزہ میں، زہیر جبارین مغربی کنارے میں، خالد مشعل بیرون ملک اور سلامہ کتاوی جیل میں حماس کے رہنما ہیں، حماس کا سیاسی دفتر ان تمام ونگز کی نگرانی کرتا ہے اور اسماعیل ہنیہ اس دفتر کے سربراہ تھے۔
موجودہ حالات میں اس بات کا امکان ہے کہ نئے انتخابات منعقد نہ کروائے جائیں کیونکہ شوریٰ کونسل کے غزہ میں موجود کئی افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ مغربی کنارے کے بہت سے اراکین گرفتار ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان حالات میں خالد مشعل حماس کے سیاسی دفتر کی سربراہی کے مضبوط امیدوار ہوسکتے ہیں جو ماضی میں بھی 21 سال تک حماس کے سربراہ رہے ہیں۔
خالد مشعل ایک بااثر شخصیت سمجھے جاتے ہیں اور اس بات کا اظہار اس وقت بھی ہوا جب اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے خالد مشعل کو فون کرکے تعزیت کا اظہار کیا۔
اسماعیل ہنیہ کے نائب موسیٰ ابو مرزوق بھی حماس کے سیاسی دفتر کی سربراہی کے امیدوار ہوسکتے ہیں، موسیٰ ابو مرزوق نے اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات میں بھی اہم کردار ادا گیا ہے۔