حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاہدے کے اہم نکات
05:30 PM, 31 Oct, 2021
اسلام آباد ( پبلک نیوز) حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاہدے کے اہم نکات سامنے آ گئے۔ حکومت پچھلے معاہدے کے تحت فرانسسی سفیر کی ملک بدری کے قرارداد قومی اسمبلی میں لائے گی، وہاں جو فیصلہ آئے گا سب فریق اسے تسلیم کریں گے۔ معاہدے کے مطابق تحریک لبیک پاکستان آئندہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرے گی، پرامن احتجاج کو حکومت سبوتاژ نہیں کرے گی۔ تحریک لبیک پاکستان آیندہ بطور سیاسی جماعت قومی سیاسی دھارے میں شریک ہوگی۔ حکومت نے کالعدم تنظیم کے تمام گرفتار کارکنوں بشمول حافظ سعد حسین رضوی کو رہا کرے گی۔ دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکن لیگل پروسیس کے ذریعے عدالتوں سے رہا ہونگے۔ دھرنے کے شرکا آج رات تک راستہ کھول دیں گے۔ شرکا ایک سے دو روز میں واپس گھروں کو جائیں گے۔ حکومت ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے گی۔ دھرنے کے شرکاء کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ کالعدم تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور گارنٹر معاہدے کے لیے کردار ادا کیا۔ حکومت کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور گارنٹر کردار ادا کیا۔ حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کئے۔