وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسرائیل کے دورے میں شامل پی ٹی وی کے اینکر کومعطل اورآف ائیر کردیاگیا،.
ایک بیان میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ فلسطین کی حمایت ، پاکستانی پالیسی میں کوئی تبدیلی آئی ہےنہ آئے گی ، فلسطین پر پاکستان کی پالیسی واضح اور قائداعظم کے فرامین پر مبنی ہے، پاکستان کے عوام کی خواہشات اور امنگوں کے منافی کوئی پالیسی یا اقدام نہیں ہوسکتا ، پاکستان مسئلہ فلسطین سے متعلق اپنے روایتی اور اصولی موقف پر سختی سے کاربند ہے .
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ واضح کرچکی ہے کہ پاکستان سے کوئی وفد اسرائیل نہیں گیا، دنیا دو ریاستی حل کو خطے میں پائیدار امن کا ضامن تصور کرتی ہے، بیت المقدس دارالحکومت اور جغرافیائی وحدت کی حامل فلسطینی ریاست کا وعدہ پورا کیاجائے، سستی سیاسی شہرت کیلئے ہر منفی اقدام کرنے والے کسی قومی مفاد کا تو خیا ل کریں.
واضح رہے کہ اسرائیل کے صدر اسحاق ہرتصوغ نے تصدیق کی ہے کہ دو ہفتے قبل جنوبی ایشیا سے ایک وفد نے ہماری سرزمین پر مجھ سے ملاقات کی تھی، وفد میں 2 پاکستان نژاد امریکی شہری بھی شامل تھے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کے دوران اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ نے ایک پاکستانی وفد سے ملاقات کی تصدیق کی ہے تاہم انھوں نے وفد میں شامل افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
اسرائیلی صدر نے مزید بتایا کہ پاکستانی وفد سے ملاقات 2 ہفتے قبل ہوئی تھی۔ وفد میں دو ایسے پاکستانی شہری بھی شامل تھے جو مستقل طور پر امریکا میں مقیم ہیں لیکن انھیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔
تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ پاکستانی وفد میں کون کون شامل تھا تاہم ٹوئٹر پر سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے پی ٹی وی کے اینکر وقار قریشی کی وفد میں شمولیت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا تھا کہ سرکاری ٹی وی کے اینکر کو ایسا کرنا زیب نہیں دیتا۔
Shocking to see @_AhmedQuraishi in Israel bec he not only works for PTV but closely linked to State institution of sensitive nature. For over a year he has been pushing a pro-Israeli agenda & targeted IK's indep FP! This seems to be part of the US regime change conspiracy agenda. https://t.co/w2g18cxFIC
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 11, 2022
دریں اثنا دفتر خارجہ نے حال ہی میں ایک وفد کے اسرائیل کے دورے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں سرکاری وفد یا حکومتی اجازت کے تاثر کو مسترد کر دیا۔جاری اعلامیے میں دفتر خارجہ کے ترجمان ترجمان زاہد حفیظ نے کہا کہ ایک غیر ملکی این جی او کے زیر اہتمام یہ دورہ کیا گیا جس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور فلسطینی مسئلے پر پاکستان کی پوزیشن واضح اور صاف ہے۔