سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سازش میں مجھے گھسیٹ کر معاملے کو دوبارہ زندہ کر رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں شیخ رشید نے لکھا کہ ڈاکو راج نے 24 روپے پیٹرول اور 60 روپے ڈیزل کا اضافہ کرکے غریب کو دو ہفتوں میں تیسرا ٹیکہ لگایا ہے۔
نون کی جگہ ش کو لانا ماسٹر پلان تھا۔ن لیگ صرف ٹی وی شو کے لیے ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر اعلامیہ کی سازش میں مجھے گھسیٹ کر معاملے کو دوبارہ زندہ کر رہے ہیں۔ہر میٹنگ کے منٹس ہوتے ہیں اور اس کی پریس ریلیز سب کی منظوری سے جاری ہوتی ہے۔حالات کی سنگینی پر میں عنقریب سپریم کورٹ جا سکتا ہوں
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 16, 2022
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے کیسز ختم اور مخالفین پر دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات بنا رہی ہے۔ ساری قوم کی نظریں اب سپریم کورٹ کی طرف لگی ہیں۔ اگر فیصلہ سڑکوں پر ہونا ہے تو فیصلہ 45 دنوں میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ”ن” کی جگہ ”ش” کو لانا ماسٹر پلان تھا۔ ن لیگ صرف ٹی وی شو کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر سازش میں مجھے گھسیٹ کر معاملے کو دوبارہ زندہ کر رہے ہیں۔ ہر میٹنگ کے منٹس ہوتے ہیں اور اس کی پریس ریلیز سب کی منظوری سے جاری ہوتی ہے۔ حالات کی سنگینی پر میں عنقریب سپریم کورٹ جا سکتا ہوں۔
ڈاکو راج نے 24 روپے پیٹرول اور 60 روپے ڈیزل کا اضافہ غریب کو دو ہفتوں میں تیسرا ٹیکہ لگایا ہے۔حکومت اپنے کیسز ختم اور مخالفین پر دہشت گردی کے جھوٹے کیسز بنا رہی ہے۔ساری قوم کی نظریں اب سپریم کورٹ کی طرف ہیں۔اگر فیصلہ سڑکوں پر ہونا ہے تو فیصلہ 45 دنوں میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) June 16, 2022
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری غیر ملکی ایجنڈے پر لنگڑی لولی قومی اسمبلی سے خوفناک کام لینے والے ہیں۔ امپورٹد اور چور دروازے کی اسمبلی میں بجٹ پر تقریر کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ پنجاب اسمبلی میں منحرف اراکین غیر آئینی بجٹ پاس کر رہے ہیں۔ غیر آئینی فیصلے، معیشت کی تباہی پر ملک عنقریب بہت بڑے فیصلے کا منتظر ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کا ایجنڈا اپنے کیسز ختم کرنا اور آئی ایم ایف کی مہنگائی مسلط کرنا ہے۔ عالمی سازش کی عدم اعتماد تحریک کی شروعات بھی لندن سے ہوئی۔ اب نواز شریف کو پاکستان آنے سے کس نے روکا ہے؟ آج پنجاب میں آئین کے برخلاف دو اجلاس ہو رہے ہیں جس کی پاکستان اور دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے۔