اسلام آباد۔ وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی بحث ہوئی. ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ایک بار پھر زیر عتاب آئے جس پر وزیراعظم نے کہا مفتاح صاحب ! میں آپ کا دفاع نہیں کروں گا ٹیکسوں اور تیل کی قیمتوں میں اضافے پر اپنے ساتھیوں کو مطمئن کریں۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اراکین نے مفتاح اسماعیل سے آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے سے متعلق سخت سوالات کیے. خواجہ آصف نے کہا تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے ہم سب جماعتوں کا عوامی گراف گرا ہے ۔ وزیر خزانہ نے جواب میں کہا آئی ایم ایف سے جلد اچھی خبر ملے گی۔امیروں کےلیے ٹیکس بڑھایا ۔ مجھے قیمتیں بڑھانے کا شوق نہیں مگر عالمی منڈی کو دیکھ لیں ۔مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں۔ تیل کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں تیزی کے رحجان کے باعث ہے۔
کابینہ اجلاس میں ایف اےٹی ایف کے اہداف حاصل کرنے پر افواج پاکستان اور متعلقہ اداروں کو خراج تحسین پیش کیا. وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ جلد گرے سے وائٹ لسٹ میں جائیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے اداروں اور ان کے سربراہان کے خلاف تحریک انصاف کا بے بنیاد پروپیگنڈا قابل مذمت ہے۔اجلاس میں یورپین یونین سے جی ایس پی پلس پر نظر ثانی سے متعلق مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا.