اسلام آباد: رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے پاکستان تحریک انصاف اراکین اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے حوالے سے چیف جسٹس پاکستان کی رائے کو آئین سے متصادم قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے چیف جسٹس پاکستان کی رائے کو آئین سے متصادم قرار دے دیا ہے.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر جاری بیان میںسابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ احترام کے ساتھ کہتے ہیں کہ چیف جسٹس کی رائے آئین سے متصادم ہے۔پانچ سال اسمبلی کی مدت ہے یہاں تک کہ اس مدت سے پہلے توڑ دی جائے۔
احترام کے ساتھ چیف جسٹس کی آبزرویشن آئین سے متصادم ہے پانچ سال اسمبلی کی مدت ہے تاآنکہ اس مدت سے پہلے توڑ دی جائے اور عوام اس اسمبلی کو نمائندہ نہیں سمجھتے الیکشن پر اخراجات سے کہیں زیادہ بڑی قیمت ہم سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی دے رہے ہیں جس کے ذریعے انتخابات کو روکا گیا https://t.co/FvOseZuUaj
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 22, 2022
فواد چودھری نے کہا کہ عوام اس اسمبلی کو نمائندہ نہیں سمجھتے، الیکشن اخراجات سے زیادہ قیمت ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی دے رہے ہیں جس سے انتخابات روکے گئے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی تھی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے ارکان کو ایک بار پھر قومی اسمبلی میں آنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ عوام نے آپ لوگوں کو 5 سال کیلئے منتخب کیا ہے، پی ٹی آئی والے قومی اسمبلی میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کریں۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا تھا کہ ملک کے معاشی حالات بہت خراب ہیں، آپ کو اندازہ ہے کہ اگر 123 نشستوں پر دوبارہ ضمنی الیکشن ہوئے تو کتنے اخراجات آئیں گے، آپ لوگوں کو ایک ساتھ تمام نشستوں پر ضمنی الیکشن کرانے کا مقصد کیا ہے؟