ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی پیشگوئی تین دن قبل ہی کر دی گئی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیدرلینڈ کے ایک تحقیق کار فرینک ہوگر بیٹس نے چند روز قبل ہی ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں اس خطے میں بڑے زلزلے کی پیشگوئی کر دی تھی۔
3 فروری کو فرینک ہوگر بیٹس نے ایک ٹوئٹ کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جلد یا بدیر جنوبی وسطی ترکیہ، اردن، شام اور لبنان میں 7 اعشاریہ 5 شدت کا زلزلہ آئے گا۔ فرینک ہوگر بیٹس کی زلزلے سے متعلق پیشگوئی 3 روز بعد ہی سچ ثابت ہوئی ہے۔
Sooner or later there will be a ~M 7.5 #earthquake in this region (South-Central Turkey, Jordan, Syria, Lebanon). #deprem pic.twitter.com/6CcSnjJmCV
— Frank Hoogerbeets (@hogrbe) February 3, 2023
ٹوئٹ میں انہوں نے اپنی ریسرچ ایجنسی کی پوسٹ بھی ری ٹوئٹ کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پہلے زلزلے کے بعد ایک اور بڑا جھٹکا آئے گا، ان کی یہ پیشگوئی بھی سچ ثابت ہوئی۔
My heart goes out to everyone affected by the major earthquake in Central Turkey.
As I stated earlier, sooner or later this would happen in this region, similar to the years 115 and 526. These earthquakes are always preceded by critical planetary geometry, as we had on 4-5 Feb.
— Frank Hoogerbeets (@hogrbe) February 6, 2023
نیدرلینڈ کے ایک تحقیق کار فرینک ہوگر بیٹس نے زلزلے کے حوالے سے اپنی پیشگوئی درست ثابت ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا وسطی ترکیہ میں آنے والے زلزلے سے متاثرہ ہونے والے ہر فرد کے لیے میرا دل بہت دکھی ہے۔
خیال رہے کہ ترکیہ اور شام میں آج دو انتہائی تباہ کن زلزلے آئے جس کے نتیجے میں 2200 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ درجنوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔اس کے علاوہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔
ترکیہ اور شام میں آنے والے پہلے زلزلے کی شدت 7 اعشاریہ 8 ریکارڈ کی گئی جبکہ کچھ گھنٹوں بعد ترکیہ کے علاقے البستان میں 7 اعشاریہ 5 شدت کا ایک اور زلزلہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔