ویب ڈیسک: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کی وجہ سے لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی سے سٹوڈنٹس کو نکال دیا گیا۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک لڑکی پھولوں کا گلدستہ لے کر لڑکے کو پرپوز کرتی ہے۔ یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے دونوں کو طلب کیا۔ طلبی کے باوجود دنوں ڈسلپنری کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ان کو بے دخل کرنے کا نوٹس جا ر ی کردیا گیا۔
گزشتہ روز سے یہ معاملہ سوشل میڈیا پر کافی زیادہ ڈسکس ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج دوسرے دن بھی یہ معاملہ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین طلبہ کو یونیورسٹی سے بے دخل کیے جانے کے اقدام کو سراہ رہے ہیں لیکن بعض اس کی مذمت کر رہے ہیں جن میں سابق کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم بھی شامل ہیں۔ وسیم اکرم کی اہلیہ نے سٹوڈنٹس کے حق میں ایک آدھ نہیں بلکہ چار ٹویٹس کیں.
شنیرا اکرم نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ کی جس میں انھوں نے لکھا کہ آپ سب قانون لاگو کریں مگر محبت کو بے دخل نہیں کر سکتے، یہ دلوں میں ہوتی ہے۔ یہ نوجوانی کا سب سے بہترین جز ہوتی ہے۔ محبت زندگی کو جینے کے لائق بناتی ہے۔ محبت کسی بھی ادارے سے زیادہ سکھاتی ہے۔
Apply all the rules you want but you can’t expel love! It’s in our hearts, it’s the best part about being young and it what makes life worth living! You learn more about love than you can ever learn at an institution ❤️
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021
انھوں نے کہا کہ ابھی تو ہم نے خواتین کا عالمی دن منایا اور ادھر ایک ٹاپ یونیورسٹی ایک لڑکی کو صرف اس لیے بے دخل کر رہی ہے کہ اس نے اعتماد کے ساتھ اور بااختیار ہو کر ایک لڑکے کو شادی کے لیے کہا جب کئی جوڑے وہاں پر موجود تھے۔ ہم کس طرح کی یہاں مثالیں قائم کر رہے۔ ساتھ ہی انھوں نے محبت کو بے دخل نہیں کر سکتے کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔
We just celebrated International women’s day and here we are with a top University expelling a young woman for having the confidence and empowerment to ask a man to marry her amongst the security of her peers. What kind of example are we setting here ? #CantExpelLove
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021
شنیرا نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ 75 فیصد پاکستانی تیس سال سے کم عمر کے ہیں جن میں زیادہ سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔ ہماری اہم شخصیات اور سپورٹس سٹار عوامی جگہوں پر پرپوز کرتے ہیں لیکن یہ چیز ہماری نوجوان نسل کے لیے درست نہیں؟ یہ دوہرا معیار ہے۔ میں کہتی ہوں آج کی نوجوان نسل کو ان کے حساب سے جینے دیں۔
75% of our country is under the age of 30,Most of them are on social media. Our celebrities & sports stars propose, show affection or date in public but it’s not ok for our youth to do so?That’s double standards to the next level.I say Let the youth of today live their own life !
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021
یہاں پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بارے میں بات کریں، ہم حوالے سے گھبرا کیوں رہے ہیں، کیا یونیورسٹی میں پرپوز کرنا پی ڈی اے (پرسنل افیکشن آف ڈسپلے ) تھا۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ان کو اس لیے بے دخل کیا گیا کہ ایک لڑکی نے پرپوز کیا تھا۔ اگر ایک لڑکا یہی کرتا تو کیا یونیورسٹی کی جانب سے ایسا ہی اقدام کیا جاتا؟
Let’s talk about it ? Why are we all upset ? Is it the PDA? The proposal on university grounds ? Or the fact that a woman did it? Would it be the same out rage had the student who proposed was a man ?
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021