ویب ڈیسک: امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ گذشتہ فروری سے ہی شمالی کوریا کے ساتھ رابطے کی کوشش کر رہے ہیں ، لیکن انہیں اس میں ناکامی ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے متعدد طریقوں سے پیانگ یانگ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، جس میں اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے مشن سے بات چیت بھی شامل تھی۔ تاہم ابھی تک ہمیں کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے، اور نہ ہی اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے مشن نے امریکی رابطے پر براہ راست کوئی رد عمل جاری کیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن رواں ہفتے ٹوکیو اور سیئول کا دورہ کریں گے، جہاں وہ شمالی کوریا کی جوہری پروگرام کے معاملے پر تبادلہ خیال کریں گے۔ شمالی کوریا کے میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ شمالی کوریا کے بارے میں اپنی پالیسی کا جلد اعلان کریں گے۔
یاد رہے کہ بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کو ٹھگ قرار دیا تھا اور اس بات پر زور دیا تھا کہ وہ شمالی کوریا کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کو کم کرنے اعلان سے پہلے اس کے ساتھ مذاکرات کے لئے نہیں بیٹھیں گے۔