ویب ڈیسک: ایک سویڈش ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق امریکا نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دنیا میں سب زیادہ اسلحہ بیچا اور تباہی پھیلانے والے خطرناک ہتھیاروں کی آدھی سے زیادہ فروخت مشرق وسطی میں ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سالوں کے دوران چین اور روس کی جانب سے اسلحے کی برآمدگی میں کمی کے بعد ریاست ہائے متحدہ امریکا اسلحے کا سب سے بڑا برآمد کنندہ رہا۔
سویڈش ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ پانچ برسوں کے دوران امریکا کا اسلحے کی عالمی برآمدات میں حصہ 37 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔ امریکا، فرانس اور جرمنی کی جانب سے اسلحے کی برآمدات میں اضافے کے بعد روس اور چین کی برآمدات میں کمی دیکھی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق مشرق وسطیٰ میں جاری سرد جنگ کے خاتمے کے بعد بھی ہتھیاروں کی برآمدات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، حالانکہ خیال کیا جارہا تھا کورونا وائرس کے پھیلاو کے بعد اسلحے کی فروخت میں کمی ہو گی۔
پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محقق پیٹرویس مین کے مطابق “اس بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے کہ آنے والے وقت میں اسلحے کی خرید و فروخت میں کمی ہو گی، کیونکہ گزشتہ دو دہائیوں میں سرد جنگ کے دوران اس کی خرید و فروخت میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے”۔