عمران خان کے خلاف گھناؤنے ایکشن پلان کی معتبر اطلاع ہے،بابر اعوان

11:56 AM, 4 May, 2023

احمد علی
بابر اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم کے خلاف گھناؤنے ایکشن پلان کی معتبر اطلاع ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ میں اپنے ٹویٹ میں بابر اعوان نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف گھناؤنے ایکشن پلان کی معتبر اطلاع ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد، انہیں غیرقانونی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ بابراعوان نے چیف جسٹس سے اس صورتحال کا فوری نوٹس لیںے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے درخواست ہے وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں ۔ یہ ملک میں انارکی پھیلانے، نظام عدل کو بے توقیر کرنے اور وفاق پر حملے کی سب سے بڑی سازش ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ طبیعت ناسازہونے پرشوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو مکمل آرام کا مشورہ دیتے ہوئے انہیں چلنے پھرنے میں احتیاط کی ہدایت کی تھی ۔ ڈاکٹرزکی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما عمران خان ٹانگ پر وزن ڈالنے سے احتیاط کریں، ان کی ٹانگ کا جلد دوبارہ معائنہ کیا جائے گا ۔

گذشتہ سماعت

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے گذشتہ روز درخواستوں کی سماعت کی تھی ۔ وکیل سلمان صفدر نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی آج ہر صورت میں پیشی کی یقین دہانی کروائی تھی ۔ عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدرکا کہنا تھا کہ ان کے موکل کل (پرسوں) لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تھے حالانکہ ایسا ضروری نہیں تھا اور پیشی کے بعد شام 7بجے سابق وزیر اعظم عمران خان کی ٹانگ پر سوجن کے باعث شوکت خانم اسپتال جانا پڑا تھا جس پر جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ کے موکل پیش نہیں ہوئے اگر ہم حاضری کو چھوڑ بھی دیں تو شامل تفتیش نہ ہونے کا کیا کریں ؟ بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ میڈیکل گراؤنڈ پرپہلی باردرخواست دی ہے جس پر چیف جٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ میڈیکل رپورٹ بھی نجی اسپتال (شوکت خانم) کی دے رہے ہیں ، سرکاری ہسپتال سے علاج کیوں نہیں کرواتے ؟ ۔ آپ کو علم ہے کہ ایسے کیسز میں سرکاری اسپتال کی رپورٹ ہی ہوتی ہے ۔ بینچ کے دوسرے رکن جسٹس گل حسن اورنگ زیب نے ریمارکس دیے ہوئے کہا تھا کہ ، ’کبھی تھریٹ ہے، کبھی ٹانگ میں درد ہے، چار پیشیوں پر پی ٹی آئی رہنما عمران خان حاضرنہیں ہوئے ہیں ، اس طرح تو کوئی اور ملزم بھی یہ آرڈر لیکر آئے گا کہ مثال موجود ہے ۔ جواب میں سلمان صفدر نے کہا کہ تین ماہ میں کسی ایک شخص کیخلاف 140 مقدمات نہیں بنے ، یہ حالات بھی غیر معمولی ہیں ۔ چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ، ’آپ کسی بھی متعلقہ عدالت جاسکتے ہیں ، درخواست گزار کی غیر موجودگی میں ہم دلائل نہیں سنیں گے، کل (آج ) صبح سابق وزیر اعظم عمران خان آجاتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ ہم ضمانت خارج کر دیں گے ۔
مزیدخبریں