ویب ڈیسک: جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچز کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت ہوا، جس میں 7 ممبران کی اکثریت سے جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچز کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔
اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں نمائندہ پاکستان بار کونسل ایڈووکیٹ اختر حسین، فاروق ایچ نائیک، شیخ آفتاب احمد،عمر ایوب اور خاتون رکن روشن خورشید بروچہ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں سپریم کورٹ میں آئینی بینچ کی تشکیل پر غور کیا گیا۔ اس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن کے لیے سیکرٹریٹ بنانے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 7 ممبران کی اکثریت سے جسٹس امین الدین خان کو آئینی بینچز کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔
جسٹس امین الدین کی تقرری کی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا جب کہ 5 ارکان نے مخالفت کی۔
رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور کمیشن میں شامل اپوزیشن کے ارکان پارلیمان عمر ایوب اور شبلی فراز نے جسٹس امین الدین کی تقرری کی مخالفت کی۔
کمیشن میں شامل حکومتی ارکان وزیر قانون اعظم تارڑ، اٹارنی جنرل منصور اعوان، سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور مسلم لیگ (ن) کے رکن قوبی اسمبلی آفتاب خان، اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے نامزد غیر منتخب خاتون روشن خورشید بروچہ کے علاوہ پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین نے جسٹس امین الدین کی تقرری کی حمایت کی۔
جوڈیشل کمیشن نے آئینی بینچ کے لیے ججز کی تقرری کی بھی منظوری دے دی، آئینی بینچ میں سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہوں گے، یہ آئینی بینچ 60 روز کے لیے تشکیل دیا گیا ہے۔