ویب ڈیسک: (سلیمان چوہدری) بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے پیش نظر پنجاب حکومت نے صوبے بھرمیں تعلیمی ادارے اور ٹیوشن سینٹرزبند کردیئے ہیں جبکہ سرکاری دفاتر میں حاضری بھی 50فیصدکرنے کے احکامات جاری کیےگئےہیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے مراسلے کے مطابق ڈیرہ غازی خان، ساہیوال اور بہاولپور ڈویژن میں اسکولز اور کالجز بند رہیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی جی خان، ساہیوال، سرگودھا، بہاولپور اور راولپنڈی ڈویژن میں 17 نومبر تک سکولز بند کئے گئے ہیں، نجی ٹیوشن سنٹرز بھی بند رکھے جائیں گے،بارہویں جماعت تک تمام سکولوں میں تدریسی عمل آن لائن ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری و نجی تعلیمی اداروں اور ٹیوشن سینٹرز کو ان لائن سیشن پر منتقل کیا جائے،فیصلہ فضائی آلودگی کے باعث سانس، آنکھوں اور گلے کی بیماریوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا،صوبائی حکومت نے پنجاب انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 1997 کے تحت نوٹیفکیشن جاری کیا۔
سموگ نے پنجاب کے دیگر اضلاع کو بھی آلودہ کرناشروع کردیا،صوبے کےدیگر اضلاع میں پنک آئی ، چیسٹ انفیکشن اور مختلف الرجی کےمریضوں کی تعدادمیں اضافہ ہوگیا ہے۔
ڈی جی ماحولیات پنجاب نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ بلاوجہ گھروں سے باہر نہ نکلیں،لاہور، گوجرانوالہ ، فیصل آباد اورملتان ڈویژن میں پہلےسے ہی سکولز بند کردئیے گئے ہیں۔
دفاتر میں حاضری 50 فیصد کرنے کا حکم:
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سموگ کی روک تھام کے لیے اہم اقدام اٹھالیا ہے۔ پنجاب حکومت نے سموگ کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر 50 فیصد اسٹاف کو آن لائن شفٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کی ہدایت پر دفاتر میں آن لائن میٹنگز کا انعقاد اور کار پولنگ کے اقدامات کی سفارش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 500 کی خطرناک سطح پر برقرار ہے۔ جس کی وجہ سے شہریوں میں سانس اور آنکھوں کی بیماریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق سموگ کے تدارک کے لیے تمام سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کو ہنگامی پلان تیار کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو سموگ کنٹرول کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات پنجاب نے دفاتر میں حاضری 50 فیصد کم کرنے کے حوالے سے ہدایت جاری کردی ہے۔