گزشتہ 8 سال سے پنجاب میں کوئی آئی جی 8 ماہ سے زیادہ نہ چل سکا
05:29 PM, 14 Dec, 2022
لاہور: پنجاب پولیس کی افسران کے تبادلوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس کارکردگی کیوں نہیں دکھا سکتی، بڑی وجہ سامنے آ گئی ہے، پنجاب پولیس کی افسران کے تبادلوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 8 سال سے پنجاب میں کوئی آئی جی 8 ماہ سے زیادہ نہ چل سکا۔ گزشتہ 8 سال میں پنجاب میں 12 آئی جی پولیس تعینات ہوئے، 8 سال میں آر پی او از کی تعیناتی کی اوسط مدت ساڑھے 9 ماہ رہی۔ رپورٹ کے مطابق 8 سال میں پنجاب کے 35 اضلاع میں 395 ڈی پی اوز تعینات ہوئے، پنجاب میں ڈی پی اوز کی اوسط تعیناتی کی مدت ساڑھے آٹھ ماہ رہی ہے۔پنجاب میں 8 سال کے دوران کوئی ایس ڈی پی او 8 ماہ بھی تعینات نہیں رہ سکا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر کے 39 اضلاع میں کوئی ایس ایچ او 6 ماہ بھی پورے نہ کر سکا، ایس ایچ اوز کی سب سے زیادہ اوسط مدت ملتان میں 5 ماہ اور چند دن ہے، ایس ایچ اوز کا سب سے کم اوسط دورانیہ وہاڑی میں دو ماہ کے قریب ہے۔