گزشتہ 8 سال سے پنجاب میں کوئی آئی جی 8 ماہ سے زیادہ نہ چل سکا

گزشتہ 8 سال سے پنجاب میں کوئی آئی جی 8 ماہ سے زیادہ نہ چل سکا
لاہور: پنجاب پولیس کی افسران کے تبادلوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس کارکردگی کیوں نہیں دکھا سکتی، بڑی وجہ سامنے آ گئی ہے، پنجاب پولیس کی افسران کے تبادلوں کے کیس میں سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 8 سال سے پنجاب میں کوئی آئی جی 8 ماہ سے زیادہ نہ چل سکا۔ گزشتہ 8 سال میں پنجاب میں 12 آئی جی پولیس تعینات ہوئے، 8 سال میں آر پی او از کی تعیناتی کی اوسط مدت ساڑھے 9 ماہ رہی۔ رپورٹ کے مطابق 8 سال میں پنجاب کے 35 اضلاع میں 395 ڈی پی اوز تعینات ہوئے، پنجاب میں ڈی پی اوز کی اوسط تعیناتی کی مدت ساڑھے آٹھ ماہ رہی ہے۔پنجاب میں 8 سال کے دوران کوئی ایس ڈی پی او 8 ماہ بھی تعینات نہیں رہ سکا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر کے 39 اضلاع میں کوئی ایس ایچ او 6 ماہ بھی پورے نہ کر سکا، ایس ایچ اوز کی سب سے زیادہ اوسط مدت ملتان میں 5 ماہ اور چند دن ہے، ایس ایچ اوز کا سب سے کم اوسط دورانیہ وہاڑی میں دو ماہ کے قریب ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔