’’یونیورسٹی سٹوڈنٹس کو نکالنے کے فیصلہ پر نظر ثانی کرے‘ ‘

07:28 PM, 15 Mar, 2021

احمد علی
ویب ڈیسک: لاہور کی نجی یونیورسٹی کی حدود میں پرپوز کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر انتظامیہ نے ان کو بے دل کر دیا جس پر مثبت اور منفی دونوں کی قسم کی آراء سامنے آئیں۔ مختلف شوبز شخصیات سمیت کئی لوگوں نے اس فیصلہ غلط قرار دیا۔ لیکن اب حکومتی لوگ بھی اس پر بول پڑے ہیں۔وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ مرضی سے شادی ہر لڑکی کا بنیادی حق ہے۔ اسلام عورتوں کو جو حقوق دیتا ہے۔ مرضی کی شادی ان حقوق میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ لڑکیوں کو پراپرٹی سمجھنا اسلام کے خلاف ہے۔اس سے قبل وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے ایک ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ یہ چھوٹے بچے ہیں۔ زندگی کی بہت ساری گھمبیرتوں سے ناواقف ہیں۔ یہ درست ہے کہ انہیں اپنے کلچر تہذیب کو مد نظر رکھتے ہوئے یوں سماجی بغل گیری سے اجتناب کرنا چاہیے تھا۔ لیکن انہیں یونیورسٹی سے بے دخل کر دینا اس کا حل نہیں۔ کوئی چھوٹی سزا دے دیں۔ تعلیم حاصل کرنا تو بنیادی حق ہے۔اس ٹویٹ پیغام میں ڈاکٹر شہباز گل نے وفاقی وزیر فواد چودھری کے ٹوئٹر ہینڈل کو مینشن بھی کیا تھا۔ اس کے بعد وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے مذکورہ بالا مطالبہ یونیورسٹی انتظامیہ سے کیا.اس کے علاوہ ویڈیو میں نظر آنے والی متعلقہ لڑکی نے سوشل میڈیا پر ان کے حق میں آواز اٹھانے پر تمام اداکاروں اور دیگر لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے.
مزیدخبریں