خواتین ظلم و ستم کی بنیاد پر نکاح تنسیخ کرنے کا دعوی کر سکتی ہیں، سپریم کورٹ

10:51 AM, 22 Dec, 2022

احمد علی
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خاوند کےظلم کی وجہ سے نکاح کے تنسیخ کے دعوے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ اپیلیٹ اور پشاور ہائیکورٹ نے ظلم کی بنیاد پر نکاح تنسیخ کا دعوی خلع میں تبدیل کیا تھا، سپریم کورٹ نے اپیلیٹ کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا نکاح تنسیخ کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ازدواجی رشتہ شوہر اور بیوی کے درمیان اعتماد کا ہوتا ہے، بیوی ذہنی یا جسمانی ظلم کہ بنا پر شوہر سے نکاح کے تنسیخ کا دعوی دائر کرنے کی حقدار ہوتی ہے، شوہر کا بیوی کے دعوے کے بدلے ازدواجی حقوق پورے نا کرنے کا دعوی مہر کی ادائیگی سے بچنے کا محرک ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ کے پی کی رہائشی طیبہ عمبرین نے شوہر اور سسرال کے نارروا سلوک پر نکاح کے تحلیل کا دعوی 2014 میں کیا تھا۔
مزیدخبریں