خواتین ظلم و ستم کی بنیاد پر نکاح تنسیخ کرنے کا دعوی کر سکتی ہیں، سپریم کورٹ

خواتین ظلم و ستم کی بنیاد پر نکاح تنسیخ کرنے کا دعوی کر سکتی ہیں، سپریم کورٹ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خاوند کےظلم کی وجہ سے نکاح کے تنسیخ کے دعوے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ سپریم کورٹ نے حکم نامے میں کہا ہے کہ اپیلیٹ اور پشاور ہائیکورٹ نے ظلم کی بنیاد پر نکاح تنسیخ کا دعوی خلع میں تبدیل کیا تھا، سپریم کورٹ نے اپیلیٹ کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا نکاح تنسیخ کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ازدواجی رشتہ شوہر اور بیوی کے درمیان اعتماد کا ہوتا ہے، بیوی ذہنی یا جسمانی ظلم کہ بنا پر شوہر سے نکاح کے تنسیخ کا دعوی دائر کرنے کی حقدار ہوتی ہے، شوہر کا بیوی کے دعوے کے بدلے ازدواجی حقوق پورے نا کرنے کا دعوی مہر کی ادائیگی سے بچنے کا محرک ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ کے پی کی رہائشی طیبہ عمبرین نے شوہر اور سسرال کے نارروا سلوک پر نکاح کے تحلیل کا دعوی 2014 میں کیا تھا۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔