گیرٹ وائلڈر کی مسلمان مخالف انتہاپسند پارٹی کے وزیراعظم نے حلف اٹھا لیا

گیرٹ وائلڈر کی مسلمان مخالف انتہاپسند پارٹی کے وزیراعظم نے حلف اٹھا لیا
کیپشن: The prime minister of Geert Wilder's anti-Muslim extremist party was sworn in

ویب ڈیسک: (علی زیدی) ہالینڈ میں مقیم پاکستانیوں سمیت مسلمانوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔ ہالینڈ کی پہلی انتہا پسند دائیں بازو کی حکومت نے وزیراعظم ڈک شوف کی قیادت میں حلف اٹھا لیا۔ 

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم ڈک شوف 14 سال سے برسر اقتدار مارک رتی کی جگہ لیں گے۔ سابق انٹیلیجنس چیف ڈک شوف ایک سخت گیر منتظم کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ اور ان کا تعلق مسلمانوں کیخلاف سخت گیر رویہ رکھنے والے گیرٹ وائلڈر کی پارٹی سے ہے۔ 

گیرٹ وائلڈر کی جماعت کی کامیابی کو ہالینڈ کے سیاسی نظام کیلئے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔ جب کہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈک شوف کی حکومت پورے یورپی یونین پر اثرانداز ہوگی۔ 

گیرٹ وائلڈر کی پارٹی کو اکثریت حاصل نہیں ہے بلکہ ان کی حکومت 3 دیگر جماعتوں کیساتھ ملکر بنائی گئی ہے۔ 

گیرٹ وائلڈر کون ہیں؟

گیرٹ وائلڈر 6 ستمبر سنہ 1963ء کو پیدا ہوئے۔ وہ ایک سیاست دان ہیں اور پارٹی آف فریڈم کے بانی اور اس کے موجودہ رہنما بھی ہیں۔ وائلڈرز ایوان نمائندگان میں اپنی پارٹی کے پارلیمانی گروپ کے رہنما ہیں۔

دنیا بھر میں ملک کے سب سے مشہور سیاست دان گیرٹ وائلڈر ہیں۔ان کی شہرت کی وجوہات مثبت کی بجائے منفی ہیں اور انھیں دنیا بھر میں اسلام دشمن کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔

وہ پیغمبرِ اسلام کے خاکے بنانے کا مقابلہ منعقد کروانے کا اعلان کرنے،قرآن پر پابندی لگانے، اسلام مخالف فلم بنانے اور مسلمان تارکینِ وطن کو نیدرلینڈز سے نکالنے کی مہم چلانے جیسے متنازع کاموں میں ملوث رہ چکے ہیں۔

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر