ویب ڈیسک: ڈی پی او سیالکوٹ نے یونان کشتی حادثے کے مرکزی ملزم عثمان ججہ کی رہائی سے متعلق ایف آئی اے کو لاعلم رکھنے کا بیان مسترد کر دیا۔
ڈی پی او سیالکوٹ نے کہا کہ ایف آئی اے کو صورتِ حال سے آگاہ کیا تھا، اس کے باوجود ایس ایچ او اور تفتیشی افسر کو چارج شیٹ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 16 دسمبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کی، ایک روزہ نوٹس پر جوڈیشل کردیا، 17 دسمبر کو ایف آئی کی تفتیش کے بعد ملزم کو جیل بھیج دیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشہ روز ایف آئی اے نے کہا تھا کہ پولیس افسران نے عثمان ججہ کی 17 دسمبر کو ضمانت کی منظوری ملنے سے لاعلم رکھا تھا۔
یاد رہے کہ یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم عثمان ججہ فرار ہوگیا، ملزم کسی اور مقدمے میں سیالکوٹ پولیس کی حراست میں تھا، ضمانت ملنے پر روپوش ہوگیا۔
ایف آئی اے کا کہنا ہےکہ انہوں نے سیالکوٹ پولیس سے کہا تھا کہ ضمانت ہونے پر اسے گرفتار کرکے ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے جبکہ سیالکوٹ پولیس کا کہنا ہےکہ انہیں زبانی آگاہ کیا گیا تھا، تحریری طور پر نہیں اس لیے ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل یونان کےجزیرہ کریٹ کے جنوب میں کشتیاں الٹنےکا واقعہ پیش آیا تھا۔
18 دسمبر کو یونانی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں ریسکیو آپریشن ختم کردیا تھااور کہا تھا کہ لاپتا افراد کو مردہ تصورکیا جائے، جس کے بعد حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی مجموعی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔