ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش،نشیبی علاقے زیرآب آگئے،متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔جبکہ وقفے وقفے سے مزید بارش کا بھی امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ باغوں کے شہر لاہور سمیت صوبہ بھر میں وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یاسمین راشد کی جیل میں اچانک طبیعت خراب ،شوکت خانم ہسپتال منتقل
موسم کا احوال بتانے والوں کے اعدادوشمار کے مطابق شہر کا آج کم سے کم درجہ حرارت 28 اور زیادہ سے زیادہ 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہور میں ہوا کی رفتار 11 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے، شہر میں ہوا میں نمی کا تناسب 74 فیصد تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث حبس کی کیفیت برقرار ہے۔
راولپنڈی
جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش سے جل تھل ایک ہوگیا، راولپنڈی میں تیزبارش نے نشیبی علاقے ڈبودیے جبکہ گلیاں اور سڑکیں تالاب میں بدل گئیں، نشیبی علاقوں کی گلیوں اور شاہراہوں پر پانی جمع ہونے کے بعد ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
بارش سے گرمی کا زور تو ٹوٹ گیا لیکن راولپنڈی کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 13 فٹ بلند ہوگئی۔
وارث خان، سرکلر روڈ، چاکرہ سمیت نشیبی علاقوں میں پانی گلی کوچوں میں جمع ہوگیا، ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی۔
واسا نے راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی، راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں واسا کی ٹیمیں ہیوی مشینری کی مدد سے نکاسی آب میں مصروف رہیں، راولپنڈی میں تھانہ ویسٹریج کے قریب کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
راولپنڈی میں بارشوں کے پیشِ نظر ریسکیو 1122 راولپنڈی ہائی الرٹ ہے،ریسکیو اہلکار نالہ لئی کے اطراف اور نشیبی علاقے میں حفاظتی اقدامات کے لیے پہنچ گئے،ریسکیو اہلکار کٹاریاں، گوالمنڈی اور دیگر نشیبی علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں۔بارشوں کے دوران ریسکیو اہلکار ان جگہوں پر مسلسل ڈیوٹی پر موجود رہے گئے،کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ریسکیو ہیلپ لائن 1122 پر فوری اطلاع دیں۔
راولپنڈی: بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے ماں بیٹی جاں بحق
امرپورہ کے علاقہ میں موسلا دھار بارش کے برسنے سے مکان کی بوسیدہ چھت زمین بوس ہونے سے ملبے تلے دب کر ماں بیٹی زخمی ہو گئیں، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دونوں ماں بیٹی چند گھنٹے زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں اور پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی، پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد نعشوں کو ورثاء کے حوالے کر دیا، ماں بیٹی کی نعشیں گھر پہنچتے ہی کہرام بھرپا ہو گیا، اس موقع پر ہر آنکھ اشک بار تھی۔
سندھ پنجاب میں خوب پانی برسا اور پنجاب کے کئی اضلاع بھی پانی پانی ہوگئے جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں بھی جل تھل ایک ہوگیا۔
آسمانی بجلی سے 9، ڈوبنے سے 10 افراد جاں بحق
ننگرپارکر اور چھاچھرو میں آسمانی بجلی نے 9 جانیں لے لیں، جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور بچی بھی شامل ہے جبکہ 50 سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
خیبرپختونخوا
جنوبی وزیرستان، مانسہرہ، صوابی سمیت خیبرپختونخوا میں بھی تیز بارش ہوئی، بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اوربارشوں کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، انتظامیہ نے وادی کاغان سمیت بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ظاہر کردیا ہے۔
جھنگ، وہاڑی، بورے والا، میلسی، چیچہ وطنی، سرگودھا، خوشاب، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جہلم، رحیم یارخان، منڈی بہا الدین، بھکر، شکر گڑھ اور ظفروال سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی کہیں ہلکی اور کہیں موسلادھار بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارشوں کے باعث آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کی قریب دلائی کے مقام پر لینڈ سلائینڈنگ کی وجہ سے مظفرآباد کو اسلام آباد سے ملانے والی مرکزی شاہراہ بند ہوگئی ہے جبکہ سڑک سے قریباً ایک کلومیٹر اوپر کے علاقے گرتھان کے بعض رہائشی گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ بالائی وادی نیلم، گُریس، ضلع باغ، دھیرکوٹ، مظفرآباد، میرپور، کوٹلی، سماہنی، سدھونتی اور بھمبر کے علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پشاور میں وقفےوقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے،پشاور میں 14 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی،پشاور میں ہوا میں نمی کا تناسب 94 فیصد ہے،پشاور میں درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنےکا امکان ہے،چراٹ 88 اور بالاکوٹ میں 42 ملی میٹر بارش ہوئی،مالم جبہ 54 اور سیدو شریف میں 34 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مردان میں ملی میٹر 33 ملی میٹر بارش ہوئی،پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں مزید بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات نے کشمیر، مالاکنڈ، ہزارہ ، گوجرانوالہ ڈویژن میں تیز برسات کی پیشگوئی کردی جبکہ این ڈی ایم اے نے 200 ملی میٹر بارش کا امکان ظاہرکردیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 2 روز موسلادھار برسات ہوگی، شمال مشرقی اورجنوبی پنجاب کے علاوہ پشاور میں سیلابی صورتحال کا امکان ہے جبکہ کراچی سمیت زیریں سندھ کے نشیبی علا قے بھی زیر آب آسکتےہیں۔
بالاکوٹ
بالاکوٹ وگردونواح اور وادی کاغان اور ملحقہ وادیوں میں بھی بارش ہوئی، بارش سے ندی نالوں میں طغیانی، کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ کاغان ٹریفک کےلئے بند ہوگئی،بھنگیاں، پارس اور گھنول کے مقام سے شاہراہ کاغان کی بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
این ایچ اے حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہ کاغان کو ٹریفک کےلئے کھولنے کاکام جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش کا سلسلہ آئندہ چوبیس گھنٹے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
کوہاٹ
دوسری جانب کوہاٹ میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، قریبی پہاڑی سے آنے والے سیلابی ریلا گھر میں داخل ہونے سے 10 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔
ٹرائبل ایریا درہ خیل آدم کے علاقے میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی، قریبی پہاڑی سے آنے والے ریلے نے گھر میں سوئے ہوئے افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ،،1122 کی ٹیمیں علاقے بازی خیل پہنچ گئیں جہاں سیلابی ریلے سے 10 افراد کی لاشیں نکال لیں۔
آخری اطلاع کے مطابق 5 سالہ بچی تاحال لاپتہ ہے جس کی تلاش کے لیے آپریشن تاحال جاری ہے۔
فیصل کریم کنڈی
درہ آدم خیل میں بارش کا پانی گھر کے تہہ خانے میں داخل ہونے سے اموات پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم نے گھر کے 10 افراد جاں بحق ہونے پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا اور گورنر نے جاں بحق افراد کے درجات بلندی اور لواحقین کیلئے صبر و جمیل کی دعا بھی کی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں،خیبرپختونخوا سمیت ملک بھر میں معمول سے زیادہ مون سون بارشوں کا امکان ہے، صوبائی حکومت مون سون بارشوں سے متعلق حفاظتی اقدامات کو بہتر بنائے،بہترین اور پیشگی حفاظتی اقدامات سے مون سون بارشوں سے جانی و مالی نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔
بلوچستان
مُون سون بارشوں کا دوسرا اور طاقت ور اسپیل بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں میں داخل ہوگیا، زیارت، سنجاوی، دکی، ہرنائی، لورالائی اور قلات میں گرج چمک کے ساتھ بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور برساتی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔
بارش کے باعث زیارت، ہرنائی اور لورالائی سمیت مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی اور چمن میں طوفانی ہواؤں سے سولر پینلز اور سائن بورڈز کو نقصان پہنچا۔
کراچی میں کہیں تیز اور ہلکی بارش سے موسم خوشگوار
شہر قائد کے مختلف علاقوں گلشن اقبال، فیڈرل بی ایریا، موسمیات، گلشن جمال اور اطراف میں تیز بارش ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ صدر، کلفٹن گلستان جوہر، یونیورسٹی روڈ ، آئی آئی چندریگر روڈ، کیماڑی، سلطان آباد، گرومندر اور اطراف کے علاقوں میں بھی تیز بارش شروع ہوگئی ہے۔کراچی میں تاحال مطلع ابر آلود ہے جبکہ بارش کے باعث حبس کی شدت میں کمی آگئی اور موسم خوشگوار ہوگیا۔
کراچی میں صبح سے کہاں کتنی بارش ہوئی، اعداد و شمارجاری
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کراچی میں بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے، شہر میں اب تک سب سے زیادہ بارش گڈاپ میں ہوئی، جہاں 42.4 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ اورنگی ٹاؤن میں بارش ہوئی، اورنگی ٹاؤن میں 26.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس کے علاوہ سرجانی ٹاؤن میں 18.4 ملی میٹر، پاپوش نگر میں 9.6ملی میٹر، گلستان جوہر میں 8.4 ملی میٹر، ماڑی پور میں 8 ملی میٹر، کیماڑی میں 3 ملی میٹر، شارع فیصل پر 2 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 1.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
شہر میں سب سے کم بارش بن قاسم میں ہوئی، جہاں 0.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا بیان
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں 10 سے 40 ملی میٹر تک بارش ہوسکتی ہے۔ شہر کے چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
کراچی میں بارش کا سلسلہ کل دوپہر تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔ مون سون کا ایک اور اسپیل 3 اگست کو سندھ میں داخل ہوگا۔ مون سون کے چوتھے اسپیل کے تحت تھرپارکر عمرکوٹ اور اطراف میں تیز بارشیں متوقع ہیں۔
سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں 4 اگست سے ایک بار پھر درمیانی سے تیز بارشوں کا آغاز ہوگا۔ کراچی میں مطلع ابر آلود اور سمندری ہوائیں معطل ہیں۔ آئندہ دو سے تین روز صبح سویرے اور رات کے اوقات میں ہلکی بارش اور بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے حالیہ بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں یکم سے 29 جولائی تک 60 افراد جان کی بازی ہار گئے،پنجاب میں سب سے زیادہ 31 اموات رپورٹ ہوئیں،سندھ میں 14، خیبرپختونخوا میں 10 اموات رپورٹ ہوئی،
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 2،کشمیر میں 2، گلگت بلتستان میں ایک شخص جاں بحق ہوئے،بارشوں کے دوران 169 افراد زخمی ہوئے،سب سے زیادہ جانی و مالی نقصانات کچی چھتیں گرنے سے ہوئے،چھتیں گرنے سے 49 فیصد جبکہ بجلی گرنے سے 31 فیصد افراد جاں بحق ہوئے.