بریکنگ نیوز:عمران خان کا فوج سے مذاکرات کا اعلان

03:36 PM, 30 Jul, 2024

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے فوج سے مذاکرات کرنے کی حامی بھرلی اور کہا کہ فوج اپنا نمائندہ مقررکرے ہم مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم نے فوج پر الزامات نہیں تنقید کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کمرہ عدالت صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے فوج سے مذاکرات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم نے فوج پر کبھی الزامات نہیں لگائے بلکہ ہم نے تنقید کی ہے۔

عمران خان نے فوج کو بگڑے ہوئے بچے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقید کی جاتی ہے اور فوج پر تنقید اس وجہ سے کی تھی کیونکہ تنقید جمہوریت کا حسن ہے۔

یہ بھی پڑھیں:منہ بولے بھائی نےخلیل الرحمان قمر سےمل کرویڈیووائرل کی،آمنہ کابڑاانکشاف

صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی حالیہ باتوں سے لگ رہا ہے کہ آپ فوج سے معاملات ٹھیک کرنا چاہتے ہیں لیکن آپ نے اسی فوج اور اس کے سربراہ پر الزامات عائد کیے؟

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے فوج پر کبھی الزام نہیں لگائے صرف تنقید کی ہے، ہمیں یہ نہ سکھائیں کہ فوج نے کبھی کوئی غلطی نہیں کی۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کے پیچھے جنرل ضیاء تھا اور سقوط ڈھاکا کے پیچھے جنرل یحییٰ خان کا ہاتھ تھا، آپ اگر ظلم کریں گے تو کیا فوج پر تنقید بند کر دیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ فوج پر الزامات لگاتے ہیں اور انہی سے مذاکرات بھی چاہتے ہیں، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیوں نہیں کرتے۔

عمران خان نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کیا ہے اور محسن نقوی کون ہے؟ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے اور محسن نقوی انہی کا تو نمائندہ ہے، وہ یہاں انہی کے ذریعے پہنچا، محمود خان اچکزئی کو ہم نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا لیکن دوسری طرف سے کوئی نام سامنے آتا تو ہم بات کرتے۔

صحافی نے سوال کیا کہ ایسی باتیں سامنے آرہی ہیں کہ آپ اور آپ کی پارٹی کے کچھ لوگ محمود خان اچکزئی پر بھروسہ نہیں کرتے ہیں؟

انہوں نے جواب دیا کہ محمود خان اچکزئی پر ہمارا پورا بھروسہ ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ کہتے ہیں کہ محسن نقوی انکا نمائندہ ہے، اگر ادھر سے محسن نقوی کو مذاکرات کا اختیار دیا جائے تو آپ مذاکرات کریں گے؟

عمران خان نے کہا کہ محسن نقوی سے کبھی بات نہیں کروں گا،اس نے آئی جی پنجاب سے ملکر ہمارے لوگوں پر ظلم کیا، یہ ظل شاہ کی موت کے ذمہ دار ہیں، یہ بیرون ملک کہیں نہیں جا سکے گا، باہر ممالک میں تشدد سے نفرت کی جاتی ہے۔مریم نواز فاشسٹ ہے وہ باپ کے چوری کے پیسوں پر شہزادی کی طرح پلی ہے،مریم نواز آئی جی پنجاب کو اسی لئے رکھا ہوا ہے کہ اس نے پی ٹی آئی پر ظلم کیا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مذاکرات کے لئے پہلا مطالبہ ہے چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس کیا جائے،دوسرا مطالبہ ہمارے گرفتار کارکنان کی رہائی اور مقدمات کا خاتمہ ہے،تیسرا مرحلہ ملک بچانے کا ہے جو صاف شفاف الیکشن کے بغیر ممکن نہیں۔مولانا فضل الرحمن نے اسمبلیوں سے استعفی کی جو بات کی ہے وہ تیسرے مرحلے کی بات کر رہے ہیں۔جماعت اسلامی کے دھرنے کی مکمل حمائیت کرتا ہوں،ہماری پارٹی اس دھرنے میں بھرپور شرکت کرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ پارٹی لیڈر شپ کو کہوں گا کہ آج ہی جماعت اسلامی کے دھرنے میں شمولیت کریں،حالات یہ ہیں کہ میرے جیل کے کمرے کی صفائی کرنے والے کا گھر کا بجلی بل 40ہزار ایا ہے۔بجلی کے بلوں اورٹیکسسز میں ہوشربا اضافہ پر جماعت اسلامی کے موقف کی حمائیت کرتا ہوں۔28سالہ جدوجہد میں کبھی توڑ پھوڑ کی بات نہیں کی۔ساری پارٹیاں جلسے کر رہی ہیں ہمیں جلسہ ہرنے کی اجازت نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی صوابی میں جلسہ کر رہے ہیں اگلا جلسہ اسلام اباد میں کریں گے،ہم نہیں چاہتے انتشار ہو۔حکومت سے ہم کیا مذاکرات کریں،پی پی پی اور ن لیگ دونوں فارم 47والے ہیں۔حکومت کا ایک ہی مقصد ہے پی ٹی ائی اور فوج کو لڑوا کر ہماری جماعت ختم کروائیں۔

مزیدخبریں