'نیب ترمیمی قانون دراصل ایک این آر او ہے'

04:21 PM, 31 May, 2022

احمد علی
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کی جانب سے نیب قانون میں ترامیم کو این آر او قرار دے دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) عمران خان ن لکھاکہ ' کرائم منسٹر فرینڈلی پراسیکیوشن کے ذریعے ریکارڈ میں ردوبدل کرکے اپنے اور اپنےاہلِ خانہ کی منی لانڈرنگ کےمقدمات میں مداخلت کی کوششیں کررہے ہیں۔ایف آئی اے مقدمے کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی غرض سےضمنی ریفرنس داخل کرنے کی آڑ میں کرائم منسٹر کی ایماء پر مقدمے کا چالان واپس لے چکاہے۔' انہوں نے کہا کہ ' ایف آئی اے کی جانب سے یہ کہہ کر کہ مقدمے کے سپیشل پراسیکیوٹرز کو عدم حاضری کی بنیاد پر فارغ کیا گیا، عدالتِ عطمیٰ کے روبرو پوری ڈھٹائی سے سفید جھوٹ بولا گیا حالانکہ سپیشل پراسیکیوٹرز ایف آئی اے عدالت میں مقدمے کی تمام تاریخوں پر موجود تھے۔' سابق وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ میں لکھا کہ ' عدالتِ عظمیٰ معاملے کا ازخود نوٹس لے اور سیاستدانوں کے تمام بڑے مقدمات کی نگرانی کیلئے ایک مانیٹرنگ جج کی تقرری کے ذریعے مقدمات پر شفاف کارروائی یقینی بنائے۔ صورتحال یہ ہے کہ 5 ماہ گزر جانے کے باوجود بھی اب تک ایف آئی اے عدالت چارجز فریم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ یہ کیفیت ظاہرکرتی ہےکہ بڑےچور کیسےنظام سےکھیلتے اور اس سے فائدہ اٹھاتےہیں۔' عمران خان کا مزید لکھنا تھا کہ ' نیب ترمیمی قانون دراصل ایک این آر او ہے جومستقبل میں پاکستان میں بدعنوانی کے انسداد کی مہم کو تباہ کرکےرکھ دےگا۔ نواز،شہباز اور زرداری کیخلاف تمام مقدمات ختم کردیےجائیں گے اور بڑی لوٹ مار کے ایک نئےسلسلے کا آغاز ہوگا۔'
مزیدخبریں