صرف500 بیپرز ۔اور حزب اللہ کا خاتمہ کردیا،موسادکے ڈائریکٹر کے ہوشربا انکشافات

01:52 PM, 26 Feb, 2025

ویب ڈیسک :صرف 500 بیپرز سے لاکھوں افراد پر مشتمل حزب اللہ کو ختم کردیا ۔ موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈبرنیا  اور’’ آپریشن بیپرز’’ کے خالق کی جانب سے ہوش ربا تفصیلات کا انکشاف۔

اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کےڈائریکٹر ڈیوڈ برنیا کو انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز (INSS)  کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف تاریخی  بیپر آپریشن  کی کامیابی پر اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

  موساد  کی جانب سے ایوارڈ قبول کرنے کے بعد ڈیوڈ   برنیا نے  خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ "بیپر آپریشن کی منصوبہ بندی موساد نے نفاست،  اسمارٹ نس کے ساتھ تخلیقی انداز میں کی تھی۔

مزیدپڑھیں:پیجر دھماکوں کا ذمے دار اسرائیل ، جواب دیں گے : حزب اللہ

 انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم نے  جان لیا تھا کہ اگلی جنگ  کا انداز مختلف ہوگا۔ موساد کے پاس ٹینک، بکتر بند  گاڑیاں،   لڑاکا طیارے یا میزائل نہیں ۔ ہمارے پاس موساد کے مرد اور خواتین ہیں جو اس کؒی کامیابیوں کا انجن ہیں۔ وہ تخلیقی دماغ ہیں اور ناممکن کو ممکن بناتے ہیں۔"

مزید پڑھیں : اپالو پیجرز AP-900 آلہ قتل ثابت ہوئے

  ڈیوڈ برنیا کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کو بہت شدید دھچکا لگا جس نے تنظیم کے حوصلے کو توڑ دیا۔ جنگ میں فتح کا اندازہ ہلاکتوں یا میزائلوں کی تعداد سے نہیں بلکہ دشمن کے حوصلے اور حوصلہ پر فتح سے کیا جاتا ہے۔"

"اس آپریشن  میں ذہانت،  مخالف دشمن کے اندر سرایت کرکے ان کی گہری سمجھ، تکنیکی برتری، اور  اول درجے کی آپریشنل صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔"

برنیا نے مزید کہا کہ "  گھنٹوں پر مبنی’بیپر آپریشن’کے محض 10 دنوں کے بعد طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں ہوچکا تھا – بیپرز کے پھٹنے سے لے کر حزب اللہ کے سربراہ نصر اللہ اور ان کی اول درجے کی تمام کمانڈ صلاحیت  کے خاتمے  اور جنگ بندی تک۔"

مزید پڑھیں:حزب اللہ کیخلاف واکی ٹاکیز کا آپریشن 10 سال قبل شروع کیا ، ریٹائر اسرائیلی جاسوس کا انکشاف

 انہوں  نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ’بیپر آپریشنریڈیو آپریشن کے مقابلے میں  نسبتا نیا ہے،  اس کا آغاز گزشتہ دہائی میں تمیر پردو اور یوسی کوہن کے ساتھ شروع کیا گیا ۔ بیپرز  کو استعمال کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا گیا کہ ریڈیو آپریشن تمام لڑائی میں غیر موثر تھا۔ اس لیے ہم نے حزب اللہ کے رہنماؤں اور حریت پسندوں کو ایک ایسے آلے سے نشانہ بنانے کا طریقہ سوچا جو ہمیشہ ان کے قریب رہتا تھا۔"

"جنگ کے آغاز میں اگر  دونوں آپریشنز ( بیپرز اور ریڈیوز) کو فعال  کردیا جاتا تو وہ عظیم الشان کامیابی حاصل نہیں ہوتی جو ہم نے اس کے بعد میں فعال ہونے کے وقت حاصل کی تھی۔

"جس وقت بیپر آپریشن کو چالو کیا گیا تھا، جنگ کے آغاز میں ہمارے مقابلے میں 10 گنا زیادہ بیپروں کا دھماکا کیا گیا تھا، اور بعد میں اس سے دو گنا ریڈیوز کو دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا۔"

مزید پڑھیں : نیتن یاہوکاٹرمپ کوسونےکے"پیجر"کا تحفہ، فلسطینیوں کیلئے پیغام

مزیدخبریں