ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی جبکہ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کی بھی 16 جنوری تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سول نا فرمانی کی تحریک کے حوالے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حکم کا انتظار ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔
عدالت نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی،عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیدیا ،پشاور ہائیکورٹ نے متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرلیا۔
علی امین گنڈاپورکی میڈیاٹاک
پشاور ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مجھے کل اڈیالہ جیل میں نہیں جانے دیا گیا، مجھے کہا گیا کہ اپ کو ملاقات کی اجازت نہیں، مجھے کہا گیا کہ کلیئرنس نہیں ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں پورے صوبے کا نمائندہ ہوں مجھے کسی کلیئرنس کی ضرورت نہیں ہے، جو اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررے ہیں کیا ان کی کلئیرنس ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سول نافرمانی پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حکم کا انتظار ہے، عمران خان جب بتائیں گے تب سول نافرمانی تحریک شروع ہوگی۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کی 16 جنوری تک حفاظتی ضمانت منظور
دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے شبلی فراز کی مقدمات کی تفصیل کے لئے دائر درخواست پر سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ شبلی فراز سینیٹر ہیں اور مقدمات کی تفصیلات کے لئے درخواست دائر کی ہے، درخواست گزار کے خلاف مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے۔
عدالت نے سینیٹر شبلی فراز کی 16 جنوری تک حفاظتی ضمانت دے دی اور وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں سے درخواست گزار کیخلاف درج مقدمات کی رپورٹ طلب کرلی۔