نجی ٹی وی سے گفتگو میں معروف قانون دان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ خلاف آئین لگتی ہے، معاملے کا فیصلے اب سپریم کورٹ میں ہو گا، اسییکر کے سامنے اگر چیمبر میں کوئی تحریک پیش کی جائے تو اسپیکر اسے مسترد کر سکتے ہیں تاہم یہ قرارداد اگر فلور آف دی ہاؤس آ جائے تو وہ ووٹنگ ضروری ہو جاتی ہے۔ Deputy speaker’s ruling is against the constitution: Aitzaz Ahsan pic.twitter.com/xZMjiBnXOV
دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی جانب سے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کیے جانے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال کے بعد چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ازخود نوٹس لے لیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے ملک میں پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال پر ازخود نوٹس لے لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ کیس کی سماعت کرے گا تاہم بینچ میں شامل ججز کے بارے میں بعد میں بتایا جائے گا۔
دوسری جانب اٹارنی جنرل بیرسٹر خالد جاوید خان وزیر قانون فواد چوہدری سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ پہنچ چکے ہیں اور اس موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہو گا۔