فیاض چوہان اور دیگر کرائے کے ترجمانوں نے پارٹی کو یہاں تک پہنچایا:شعیب صدیقی

فیاض چوہان اور دیگر کرائے کے ترجمانوں نے پارٹی کو یہاں تک پہنچایا:شعیب صدیقی

پبلک نیوز : پنجاب اسمبلی کے سابق رکن اور پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل پنجاب شعیب صدیقی نے کہا ہے کہ فیاض الحسن چوہان اور شہباز گل و دیگر حواریوں کو خاطر جمع رکھنی چاہیے" ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے"،عبدالعلیم خان کے پاس ثبوتوں کے ساتھ بہت کچھ موجود ہے اگر ان کی پہلی قسط سے تسلی نہیں ہوئی تو جلد ان کا یہ شکوہ دور کر دیا جائے گا اور عمران خان کا کیا دھرا سب کے سامنے لائیں گے۔

اپنے رد عمل میں شعیب صدیقی کاکہنا تھا کہ فیاض چوہان اپنی گفتگو کے ذریعے در حقیقت اپنی وزارت ثقافت کے گند کا اظہار کر رہے ہیں۔انہوں نے الحمراء او ر دیگر جگہوں پر جو گل کھلائے وہ سب کے سامنے ہیں۔

شعیب صدیقی نے کہا کہ اللہ کی شان دیکھیں شہباز گل جیسے فصلی بٹیرے جو آج شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کر رہے ہیں کا 2018سے پہلے پارٹی میں کہیں نام و نشان نہیں تھا اور وہ اُس عبدالعلیم خان کے خلاف منہ شگافیاں کر رہے ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی میں آنے سے پہلے پارٹی پر خرچ کر نا شروع کر دیا تھا اور 30اکتوبر2011کے مینار پاکستان کے جلسے سے لے کر دھرنوں، لانگ مارچ، احتجاج اور تمام سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس کا کوئی اور مقابلہ نہیں کر سکتا۔

شعیب صدیقی نے کہا کہ فیاض چوہان کو علم ہونا چاہیے کہ میری ذمہ داری جلسے آرگنائز کرنا تھاجبکہ تمام ادائیگیاں پارٹی اکاؤنٹ میں سے ہوئیں جن کا مکمل آڈٹ موجود ہے اور ایک روپے کے خرچ پر بھی اعتراض نہیں کیا گیا۔

شعیب صدیقی نے واضح کیا کہ عبدالعلیم خان نے پارٹی سے کچھ نہیں لیا اور جو کچھ دیا اُس کے مخالفین بھی معترف ہیں۔ دوسری طرف اسی عبدالعلیم خان نے اصولوں پر دو مرتبہ سینئر وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا جو ان کے دامن کے صاف ہونے کی واضح مثال ہے۔

شعیب صدیقی نے کہا کہ شہباز گل بتائیں کہ ریور راوی کے پراجیکٹ میں ایس ایم عمران اور دیگر کون پارٹنر تھے جبکہ فیروز پور روڈ کے کمرشل منصوبے میں کس نے کس کے ایماء پر کتنا مال بنایا؟اسی طرح لاہور کے ترقیاتی منصوبوں میں ایس ایم عمران اور گوھر اعجاز کے داماد کیونکر عثمان بزدار کے فنانسر بنے۔

شعیب صدیقی نے تنبیہ کی کہ ویڈیو بنوانے اور جواب دینے کے شوق میں شہباز گل،فیاض چوہان اور دیگر ترجمان اپنی حدود و قیود کا خیال رکھیں ورنہ انہیں مزید شرمندگی کا سامنا کرنا ہوگا۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔