لندن: (ویب ڈیسک) یہ لڑکی تاریخ میں '' سلیپنگ گرل ایلن سیڈلر'' کے نام سے جانی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ لڑکی سونے کے بعد 9 سال تک نہیں جاگی، اور جب بیدار ہوئی تو اس کی ماں مر چکی تھی۔ تفصیل کے مطابق آپ نے اس دنیا میں بہت ساری عجیب وغریب چیزوں کے بارے میں سن رکھا ہوگا، لیکن آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک حیران کن لڑکی کے بارے میں بتلانے جا رہے ہیں، جس کے بارے میں جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ برطانیہ میں تقریباً 150 سال قبل ایک ایسی لڑکی پیدا ہوئی کہ جس نے اپنی طویل نیند سے پوری دنیا کے لوگوں کو حیران کر دیا۔ یہ لڑکی اس طرح سوئی کہ 9 سال تک بیدار ہی نہ ہو سکی۔ ایلن سیڈلر نامی یہ لڑکی 15 مئی 1859ء کو انگلینڈ میں پیدا ہوئی۔ اس کے کل بارہ بھائی، بہن تھے۔ لڑکی کا خاندان تورویل نامی گاؤں میں مقیم تھا۔ یہ گاؤں آکسفورڈ اور بکنگھم شائر کے درمیان واقع ہے۔ اس بچی کی پیدائش کے وقت تو سب نارمل تھا، لیکن جب یہ لڑکی بارہ برس کی ہوئی، تو ایک رات اسے عجیب وغریب بیماری لاحق ہوگئی کہ جس نے دنیا بھر کے ڈاکٹروں کو تشویش میں ڈال دیا۔ 29 مارچ 1871ء کو ایلن معمول کے مطابق اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ سوئی اور اگلی صبح گھر کے باقی لوگ جاگے مگر ایلن نیند سے بیدار نہیں ہوئی۔ گھر کے لوگوں نے اسے اٹھانے کی بہت کوشش کی، بہت سارا پانی اس پر ڈالا مگر ایلن سیڈلر نہ اٹھ۔ سکی۔ اس کے بعد خاندان کے افراد نے سوچا کہ اس کی موت واقع ہوگی ہے۔ لیکن اس کا بغور معائنہ کیا گیا تو انھیں علم ہوا کہ اس کی تو نبض چل رہی تھی۔ جس کے بعد اسے فوراً ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے اس کے اہلخانہ کو بتایا کہ ایلن پراسرار بیماری میں مبتلا ہے، اس کی موت واقع نہیں ہوئی بلکہ یہ کومہ میں جا چکی ہے۔ کچھ ہی دیر میں، ایلن کی کہانیاں پورے برطانیہ میں موضوع بحث بن گئیں۔ ملک اور دنیا بھر سے لوگ لڑکی کو دیکھنے آتے۔ ایلن کی ماں اپنی بچی کو زندہ رکھنے کے لیے اسے دودھ اور دلیہ، جیسی چیزیں کھلاتی تھی۔ اسی طرح 9 برس گزر گئے۔ اور ایک دن لڑکی کی ماں دل کا دورہ پڑنے سےاس دنیا سے چل بسی۔ ماں کی وفات کے 5 ماہ بعد ایک دن معجزہ ہوا اور لڑکی 9 سال کے بعد نیند سے بیدار ہوگی۔ جب ایلن سوئی تو اس کی عمر 12 سال تھی۔ اور جب وہ نیند سے جاگی تو اس کی عمر اکیس سال تھی۔ مگر اس کی ماں یہ معجزہ دیکھنے کے لیے اس دنیا میں موجود نہیں تھی۔