لاہور(پبلک نیوز) ہنجروال سے اغوا ہونے والی چار بچیوں کےکیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، لڑکیوں کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی.
عدالت میں پیش کی جانے والی میڈیکل رپورٹ میں بچیوں کے ساتھ زیادتی ثابت نہیں ہوئی. وکیل چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا کہنا تھا کہ والدین قانونی کاروائی کے بعد بچیاں بیورو سے لے سکتے ہیں،بچیاں پہلے سے ہماری تحویل میں ہیں. چاروں بچیوں نے اپنے بیانات قلمبند کروا دیئے، ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے والدین کے ساتھ جانے چاہتی ہیں جس پر عدالت نے بچیوں کو والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی.
اغوا ہونے والی بچیوں نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزمہ زینب کا شوہر ہمیں اغوا کرکے لے گیا، لاہور سے اغوا کرکے ساہیوال پہنچایا، ہم سے زیادتی نہیں ہوئی ، ملزمہ زینب کے شوہر نے ہمیں فروخت کرنے کا سودا کیا ، ملزمہ زینب نے پولیس کو فون کرکے ہماری مدد کی .
واضح رہے کہ گزشتہ روز ملزم نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ 4 لڑکیوں میں سے کنزہ کا شہزاد کے ساتھ 1لاکھ روپے میں سودا کیا اور شہزاد نے ساہیوال میں کنزہ کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچنے کا سودا کیا جبکہ شہزاد کنزہ کو ساہیوال میں اپنے گھر لے گیا وہاں کنزہ کی گڑیا نام کی لڑکی سے ملاقات ہوئی۔پولیس نے مزید بتایا ہے کہ 3 اگست کو ساہیوال پولیس نے ملزم شہزاد کے گھر قحبہ خانے کی اطلاع پر چھاپا مارا تھا جہاں سے 5 لڑکیاں برآمد ہوئیں اور مقدمہ ساہیوال کے تھانا غلہ منڈی میں درج ہوا۔ شہزاد نے مقدمے میں ضمانت پر رہا ہوکر ایک شخص نعیم سونو سے رابطہ کیا اور چاروں لڑکیوں کے اغوا کا کیس ہائی لائٹ ہونے پر ملزمان خوف زدہ ہوگئے تھے اور انہوں نے 15 پر کال کرکے چاروں لڑکیوں کا بتایا۔پولیس کے مطابق لڑکیوں میں سے کنزہ نے موبائل آن کرلیا تھا اور ملزمان نے لڑکیوں کے ساتھ ساہیوال میں سڑک پر کھڑے ہوکر کنزہ کے موبائل سے 15 پر کال بھی کی اور 15 پر کال کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لڑکیوں کو تحویل میں لے لیا۔