یروشلم: (پبلک نیوز) گزشتہ روز اسرائیلی فورسز کی جانب سے بربریت کی انتہاء کر دی گئی۔ بیت المقدس کے احاطے میں جمعے کے روز نمازیوں پر اسرائیلی پولیس کی فائرنگ اور اس کے بعد فلسطینیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں 180 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ مظاہرین یوم القدس کے موقع پر عبادات کرنے کے لیے آئے تھے۔
غاصب اسرائیلی فورسز کی جانب سے مسجد اقصی میں نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور زبردستی نمازیوں کو عبادت کی ادائیگی سے روکا گیا، مسجد میں شیلنگ اور لاٹھی چارج کی ویڈیوز بھی سامنے آگئی ہیں ، دنیا بھر میں مسلمانوں کی طرف سے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
ایسے میں سوشل میڈیا صارفین ایک تصویر کے سامنے آنے پر مذمت کر رہے جس میں اسرائیلی پولیس اہلکار نے جارج فلائیڈ کی طرح فلسطینی نوجوان کی گردن پر گھٹنا رکھا ہوا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اگر ایسا کوئی واقعہ امریکا یا کسی اور ترقی یافتہ ملک میں ہوا ہوتا تو دنیا بھر میں اس کی مذمت کی جاتا اور انسانی حقوق کی تنطیمیں اس پر ردعمل دیتی تاہم فلسطین میں تشدد کے واقعات پر ردعمل سامنے نہیں آتا ۔
وہ جارج فلائیڈ تھااس لیےامریکہ جل اٹھا تھا۔اور یہ کون ہےآپ کو پتہ ہی ہےاس لیے تمام لوگوں کےمنھ پہ تالےپڑےہوئےہیں یہ انسانی حقوق کی تنظیمیں نہیں،بلکہ مسلمانوں کےقتل عام پہ خوشیاں منانےوالے لوگ ہیں یہ انسانی شکل میں چھپے بھیڑیے ہیں. سب یاد رکھا جاےگاـ#palestinewillbefree #فلسطين pic.twitter.com/znSVqVQ3Pg
— Mohammad Salman ???????? محمد سلمان دھلوی (@salmanqasmi838) May 7, 2021
"When It happened in USA everyone in the world couldn't breathe but in palestine everyone got inhalers or is it just a normal sight to see !!!! " #IsraeliAttackonAlAqsa#StopBarbarismOfDisbelief pic.twitter.com/YBm9qMrMRd
— Mohd Rizwan Mohiuddin (@iam_MohdRizwan) May 8, 2021
The world came together to create awareness regarding #BlackLivesMatter and were able to get justice for George Floyd.
The Muslims of Palestine and #SheikJarrah need your support too now. #PalestiniansLivesMatter #SaveSheikhJarrah #FreePalestine # pic.twitter.com/zJhXXJtuQp— Mamoun (@MamounElghweiri) May 8, 2021
" I can't breathe!"
But will the world listen to Palestine?Free Palestine!✌????????#انقذوا_حي_الشيخ_جراح pic.twitter.com/IV8TPzLfgW— عبدالعزيز فايز الصويلح???????? (@Aziz_Alsuwaileh) May 8, 2021
When we mention Palestine, everyone turns a blind eye to it and does not care, while in the case of George Floyd, everyone rose up and went out to demand an end to persecution. The difference is that repression in Palestine has been for tens of years, but no one cares.#Palestine pic.twitter.com/UzsRjP23iq
— . (@ilexse) May 8, 2021
واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے دعوی کردہ زمین سے فلسطینیوں کے زبردستی انخلا کی وجہ تشدد بڑھتا جا رہا ہے۔ ہلال احمر نے زخمیوں کے علاج کے لئے ایک فیلڈ ہسپتال کھولا ہے۔ فلسطین کی ہلال احمر کی ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ زخمی ہونے والے 88 فلسطینیوں کو ربڑ کی گولیوں سے نشانہ بنایا گیا جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے معاملے پر کہا کہ واشنگٹن “بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش میں مبتلا ہے”۔
اقوام متحدہ کے مشرق وسطی میں امن عمل کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور وینس لینڈ نے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ “امن و استحکام کو قائم رکھنے کے لیے یروشلم کے پرانے شہر میں موجود مقدس مقامات کا احترام کریں۔” اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی بھی قسم کی بے دخلی ختم کرنی چاہئے اور مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کو روکنا چاہیے۔